ہوم بلاگ صفحہ 8586

لاہور میں امتحان دینے آئی لڑکی اغوا، ویڈیو سامنے آ گئی

0

لاہور میں امتحان دینے کے لیے آنے والی لڑکی مبینہ طور پر اغوا ہو گئی جس کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس نے لڑکی کے اغوا کا مقدمہ درج کر لیا ہے لیکن چار روز گزرنے کے باوجود تاحال اسے بازیاب نہیں کروایا جا سکا۔

پولیس نے تھانہ ملت پارک میں بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا ہے جس کے مطابق مغویہ لڑکی سیکنڈ ایئر کےامتحانات دینےگئی تھی لیکن گھر واپس نہیں پہنچی اور تاحال فون بھی بند ہے۔

اس حوالے سے کالج کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج میں سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکی موٹرسائیکل پر اپنے بھائی کے ساتھ کالج آئی اور اندر داخل ہوئی۔

بتایا جارہا ہے کہ لڑکی نے کالج میں داخل ہوتے ہوئے تلاشی دینے سے بھی انکار کیا جب کہ کمرہ امتحان میں اس کی حاضری بھی موجود ہے۔

22سالہ لڑکی شادی شدہ ہے اور اس کی ایک بیٹی ہے۔ خاوند دبئی میں مقیم ہے اور اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی کسی سے کوئی دشمنی یا لڑائی جھگڑا بھی نہیں تھا۔

ابوظبی میں داخل ہونے والوں کے لیے بڑی شرط عائد

0

ابوظبی: متحدہ عرب امارات میں اومیکرون کے پھیلاؤ کے پیش نظر ابوظبی نے آنے والوں پر بوسٹر شاٹس کا ثبوت دکھانا لازمی کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ابوظبی میں داخلے کے لیے اب بوسٹر شاٹس کا ثبوت دکھانا ضروری قرار دے دیا گیا ہے، گرین پاس کی حیثیت برقرار رکھنے کے لیے کرونا کا نیگیٹو رپورٹ بھی دکھانی ہوگی۔

وزارت صحت کی ہیلتھ ایپ کے ذریعے رواں ہفتے کے آغاز میں واضح کیا گیا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت میں داخل ہونے والے افراد کو اپنی ویکسینیشن کی حیثیت کی تصدیق کرتے ہوئے گرین پاس دکھانا ہوگا۔

ہیلتھ ایپ میں اب ایسے افراد جنھوں نے ویکسینیشن کی دونوں ڈوز مکمل کر لی ہیں اور 6 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے انھیں بوٹسر ڈوز لینا ضروری ہے ورنہ انھیں مکمل طور پر ویکسین شدہ نہیں سمجھا جائے گا۔

ابوظبی میں داخل ہونے والے افراد کے لیے بھی ایپ پر اپنے گرین پاس کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے 2 ہفتوں کے اندر کرونا وائرس کا نیگیٹو رزلٹ دکھانا ہوگا۔

ابوظبی کے محکمہ صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام افراد پر لازمی ہے کہ عوامی مقامات یا سرکاری عمارتوں میں داخل ہونے سے پہلے ہیلتھ ایپ پر اپنا گرین پاس ضرور دکھائیں۔

وزارت صحت کے مطابق امارات نے اپنی 90 فی صد سے زیادہ آبادی کی مکمل ویکسینیشن کر دی ہے، یہ شرح دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے، خیال رہے کہ امارات میں دسمبر 2021 میں کرونا کیسز میں واضح کمی دیکھی گئی تھی تاہم اب ایک بار پھر کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔

سرفراز الیون کو پی ایس ایل سے پہلے بڑا دھچکا

0

کراچی: پی ایس ایل سیزن سیون شروع ہونے سے پہلے ہی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو بڑا دھچکا لگ گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ایس ایل کی سابق چیمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے تین غیرملکی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے جس کے بعد ان کی پی ایس ایل میں شرکت کے امکانات کم ہوگئے۔

آسٹریلیا کے جیمز فالکنر، ویسٹ انڈیز کے شیمرون ہیٹ مائر اور لیوک ووڈ کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ تینوں کھلاڑی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے لیے پہلے میچ میں دستیاب نہیں ہوسکیں گے، واضح رہے کہ کوئٹہ کا پہلا میچ 28 جنوری کو پشاور زلمی سے ہوگا۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل سیزن سیون کا آغاز 27 جنوری سے ہوگا ایونٹ کے پہلے مرحلے کے میچز کراچی جبکہ دوسرے مرحلے کے میچز اور فائنل 27 فروری کو لاہور میں کھیلا جائے گا۔

بابراعظم اور شاہین آفریدی میں ٹاکرا

0

پاکستان کرکٹ میں لاہور اور کراچی پرانے حریف سمجھے جاتے ہیں مگر ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ نے اس کی کشش میں بے انتہا اضا فہ کردیاہے۔ اس مرتبہ روایتی حریفوں کے اس ٹکراؤ میں توجہ کا مرکز دونوں ٹیموں کے کپتان ہوں گے۔

ٹی ٹونٹی کرکٹ کے دو نامور ستارے بابراعظم اور شاہین شاہ آفریدی کا مقابلہ شائقین کرکٹ کے لیے بلے اور گیند کی حقیقی جنگ کے مترادف ہے۔ 27 جنوری سے 27 فروری تک کھیلے جانے والے ایونٹ میں متوقع طور پرشائقین کرکٹ کی سب سے بڑی تعداد کراچی کنگز کے کپتان اور اوپننگ بیٹر بابراعظم اور لاہور قلندرز کے کپتان اور اسٹرائیک باؤلر شاہین شاہ آفریدی کے مقابلے کی منتظر ہے۔

بابراعظم قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور شاہین شاہ آفریدی باؤلنگ اٹیک کے لیڈنگ باؤلر بھی ہیں۔ ان دونوں کھلاڑیوں نے کیلنڈر ایئر 2021 میں پاکستان کی ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں ریکارڈ 20 فتوحات میں اہم کردار ادا کیا ۔

بابراعظم نے گزشتہ سال ٹی ٹونٹی کرکٹ میں 1779 رنز بنائے۔ وہ ٹی ٹونٹی کرکٹ میں اب تک 7471 رنز بناچکے ہیں۔ وہ اس طرز کی کرکٹ میں 18 نصف سنچریاں اور 2 سنچریاں بھی بناچکے ہیں۔

دوسری طرف شاہین شاہ آفریدی نے گزشتہ سال 50 ٹی ٹونٹی وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے علاوہ گزشتہ سال صرف تین باؤلرز ہی یہ کارنامہ انجام دے سکے تھے۔انہوں نےکیلنڈر ایئر 2021 میں 21 کی اوسط سے 51 وکٹیں حاصل کیں۔

دونوں کھلاڑی اس سے قبل 7 مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں آمنے سامنے آچکے ہیں۔ ان 7 میچز میں شاہین شاہ آفریدی کی 46 گیندوں پر بابراعظم صرف ایک مرتبہ آؤٹ ہوئے ہیں اور 73 رنز بنائے ، جس میں 12 چوکے شامل ہیں۔

دونوں حریفوں کا اس مرتبہ بھی پاؤر پلے میں ہی آمنا سامنا متوقع ہے، جہاں شاہین شاہ آفریدی کی اکانومی 6.66 اور بابراعظم کے رنز بنانے کی اوسط 77.42 کی ہے۔

دونوں ٹیمیں ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 میں 30 جنوری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی اور 18 فروری کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں مدمقابل آئیں گی۔ اب تک کھیلئے گئے 13 مقابلوں میں لاہور قلندرز نے صرف پانچ میں کامیابی حاصل کی ہے۔

بابراعظم،کپتان کراچی کنگز:

کراچی کنگز کے کپتان بابراعظم کا کہناہے کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل نے قومی کھلاڑیوں کی ترقی میں غیر معمولی کردار ادا کیا ہے۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں کھیلی جانے والی مسابقتی کرکٹ سے ان کے اپنے کھیل میں نکھار پیدا ہوا ہے۔

بابراعظم نے کہا کہ کسی بھی بیٹر کے لیے شاہین شاہ آفریدی کا سامنا کرنا آسان نہیں ہے کیونکہ وہ اپنی تیز رفتار باؤلنگ سے بیٹر کے لیے مشکلات پیدا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ان میں سیکھنے کی لگن ہے اور حالیہ چند سالوں میں ان کےکھیل میں نمایاں بہتری واضح ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ شاہین شاہ آفریدی کا مقابلہ کرنے کے منتظر ہیں۔ امید ہے کہ شائقینِ کرکٹ کو ایک دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔

شاہین شاہ آفریدی، کپتان لاہور قلندرز:

لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل ان سمیت کئی فاسٹ باؤلرز کے لیے ایک لانچنگ پیڈ کی حیثیت رکھتی ہے۔ یہاں کھیلی جانے والی مسابقتی کرکٹ سے بین الاقوامی کرکٹ کی تیاری میں بھرپور مدد ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دبئی میں کھیلے گئے ایچ بی ایل پی ایس ایل کے ایک میچ میں ملتان سلطانز کے خلاف ان کی چار رنز کے عوض پانچ کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھانے والی کارکردگی نے ان میں خود اعتمادی پیدا کی۔

شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ بابراعظم ایک باصلاحیت بیٹر ہیں اور ان کی مضبوط تکنیک کی وجہ سے انہیں باؤلنگ کرنا کسی امتحان سے کم نہیں ہوتا۔ وہ کبھی بھی گیند کو باؤنڈری لائن کے باہر پھینک کر باؤلر کے منصوبے کو خاک میں ملا دیتے ہیں۔

انہیں امید ہے کہ ان کا بابراعظم کا یہ مقابلہ لاہور اور کراچی کی عوام کے لیے ایک دلچسپ میچ ہوگا، جس سے وہ بہت لطف اندوز ہوں گے۔

کراچی کنگز:
بابراعظم (کپتان)، کرس جارڈن، عماد وسیم، لوئس گریگوری، محمد نبی، محمد عامر، عامر یامین، جوئے کلارک، شرجیل خان، عمید آصف، ٹام ایبل/این کاک بین، روحیل نذیر، محمد عمران، محمد الیاس، فیصل اکرم ، قاسم اکرم / محمد طحہ ، طلحہ احسن ، روماریو شیفرڈ ، صاحبزادہ فرحان، جارڈن تھامسن
لاہور قلندرز:
شاہین شاہ آفریدی(کپتان)، فخر زمان، راشد خان، محمد حفیظ، ڈیوڈ ویزے، حارث رؤف، عبداللہ شفیق، فل سالٹ/بین ڈنک، ہیری بروک، کامران غلام، ڈین فاکس کرافٹ، سہیل اختر، ذیشان اشرف، احمد ذیشان، احمدخان، معاذ خان، سمت پٹیل، سید فریدون، عمران رندھاوا اور عاکف جاوید

کراچی: فیس بُک پر ہزار سے زائد فالوورز رکھنے والا ڈکیت گروہ گرفتار

0

کراچی میں پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 4 رکنی ڈکیت گروہ کو گرفتار کرلیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے بریگیڈ میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 4 رکنی ڈکیت گروہ کو گرفتار کرکے 32 موبائل فون اور اسلحہ برآمد کرلیا۔

پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزمان کے فیس بک پر 1377 فالوورز تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان میں فیضان، نور حسن، سمیر اور حسین شامل ہیں، ملزمان پر مختلف تھانوں میں 20 سے زائد مقدمات درج ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم فیضان اپنے 4 رکنی گروہ کے ہمراہ وارداتیں کیا کرتا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

12 سال سے زائد عمر کے طلبہ کی کرونا ویکسینیشن لازمی قرار

0

اسلام آباد: ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں‌ 12 سال سے زائد عمر کے طلبہ کی کرونا ویکسینیشن لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق این سی او سی نے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں کرونا ٹیسٹنگ مہم چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے دوران بارہ سال سے زائد عمر کے تمام طالب علموں کی ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے گا۔

این آئی ایچ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں، آئندہ دو ہفتوں میں تعلیمی اداروں میں کرونا ٹیسٹنگ شروع کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق کرونا ٹیسٹنگ میں زیادہ شرح والے تعلیمی ادارے ایک ہفتہ بند رکھے جائیں گے، اور 12 سال سے زائد عمر کے طلبہ کی کرونا ویکسینیشن لازمی ہوگی، جس کا آغاز یکم فروری سے ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں میں 100 فی صد طلبہ کی ویکسینیشن یقینی بنائی جائے گی، اور ویکسینیشن سے استثنیٰ کے لیے طلبہ کو میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا، جب کہ ویکسینیشن نہ کرانے والے طلبہ تعلیمی سہولتوں سے محروم رہیں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، کراچی یومیہ شرح میں بدستور سرفہرست ہے، کراچی میں کرونا مثبت آنے کی شرح تقریباً 39 فی صد ہو گئی ہے، گوجرانوالہ میں شرح 15، حیدر آباد میں 14، لاہور میں تقریباً 13 فی صد،اسلام آباد میں 9، راولپنڈی میں 7.6 اور پشاور میں 7.24 فی صد رہی۔

این سی او سی کے مطابق سندھ میں شرح ساڑھے 18 فی صد، پنجاب میں 5، آزاد کشمیر میں 3، بلوچستان میں ڈھائی فی صد رہی، جب کہ ملک بھر میں مجموعی طور پر کرونا مثبت آنے کی شرح ساڑھے 9 فی صد ہو گئی ہے۔

انڈونیشیا نے دارالحکومت سے متعلق اہم فیصلہ کرلیا

0

جکارتہ: انڈونیشیا نے اپنا دارالحکومت جکارتہ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ کو ’نوسانترا‘ میں بدلنے کی تجویز دی گئی ہے جس کا مطلب ’آرکی پیلیگو‘ یعنی جزائر کا بڑا مجموعہ ہے۔

منصوبے کے مطابق جکارتہ کو 2 ہزار کلو میٹر شامل میں واقع صوبے مشرقی کلیمانتن میں منتقل کیا جارہا ہے، دارالحکومت کی منتقلی سے ایک کروڑ کی آبادی والے شہر پر دباؤ کم ہوگا۔

جکارتہ کو درپیش سنگین ماحولیاتی چیلنجز کے پیش نظر انڈونیشیا کے صدر جوکو ودودو نے 2019 میں پہلی بار دارالحکومت کی تبدیلی کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔

جوکو ودودو کے دور حکومت میں کورونا وائرس کی وجہ سے اس منصوبے پر عمل نہ ہوسکا تھا تاہم اب دارالحکومت کو 2024 میں منتقل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ جکارتہ کو ایک ڈوبنے والا شہر قرار دیا گیا ہے کیوںکہ جکارتہ مسلسل سیلاب اور زمین سے بے تحاشہ پانی نکالنے کی وجہ سے دنیا میں تیزی سے ڈوبنے والا شہر بن گیا ہے، جکارتہ کا شمالی حصہ 25 سینٹی میٹر سالانہ شرح سے ڈوب رہا ہے۔

دوسری جانب کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ دارالحکومت کے لیے نوسانترا کا نام کنفوژن میں ڈالنے والا ہے کیونکہ یہ پوری ’آرکی پیلیگو‘ قوم کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔ کچھ لوگوں نے یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ نیا دارالحکومت کلیمانتن میں بنایا جا رہا ہے جبکہ اسے قدیم جاوینیز اصطلاح ’نوسانترا‘کا نام دیا جا رہا ہے۔

حکام کے مطابق دارالحکومت کی منتقلی کے باوجود جکارتہ انڈونیشیا کا معاشی و تجارتی مرکز رہے گا لیکن حکومت کے تمام انتظامی دفاتر جکارتہ سے دو ہزار کلومیٹر شمال مشرق میں واقع شمالی کلیمانتن میں منتقل کر دیے جائیں گے۔

ماحولیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے شمالی کلیمانتن میں آلودگی میں اضافے اور اورنگوتین بندروں، سن بیئرز اور لمبی ناک والے بندروں سمیت جنگلی حیات کے مسکن کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

یومِ‌ وفات: نام وَر افسانہ نگار سعادت منٹو کو کیا شکایت تھی؟

0

آج اردو کے نام ور افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کا یومِ وفات ہے۔ منٹو نے سماج کے طاقت وَر اور بااختیار طبقات کی ناراضی مول لینے میں‌ ہچکچاہٹ یا کم زوری کا مظاہرہ نہیں کیا۔ اس نے مخصوص ذہنیت کے حامل اور روایتی سوچ رکھنے والوں کو بھی نہ چھوڑا، اس نے اپنی تحریروں میں انفرادی اور اجتماعی بے حسی اور منافقت کا پردہ چاک کیا۔

یہ کیسے ممکن تھا کہ وہ ادب کی دنیا میں‌ فراڈ اور کوتاہیوں کو بیان نہ کرتا اور تخلیق کاروں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کو موضوع نہ بناتا۔ اس نے "مجھے شکایت ہے” کے عنوان سے ایک مضمون لکھا جو ہم یہاں‌ نقل کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے منٹو کا مختصر تعارف ملاحظہ کیجیے۔

اس افسانہ نگار اور فکشن رائٹر نے 11 مئی 1912ء کو سمرالہ، ضلع لدھیانہ میں آنکھ کھولی۔ ابتدائی تعلیم امرتسر سے حاصل کی اور بعد میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں وقت گزارا، مگر تعلیم مکمل نہ کرسکے اور واپس امرتسر آگئے۔ لکھنے لکھانے کا شوق تھا۔ ادب، فلم اور صحافت میں نام کمایا۔ ابتدا میں انھوں نے لاہور کے رسالوں میں کام کیا۔ پھر آل انڈیا ریڈیو دہلی سے وابستہ ہوگئے جہاں انہوں نے ڈرامے اور فیچر لکھے۔ بعدازاں بمبئی منتقل ہوگئے جہاں فلمی صحافت سے وابستہ ہوئے اور کئی رسالوں کی ادارت کی۔ افسانہ نگاری کے ساتھ انھوں نے فلموں کی کہانیاں اور مکالمے، خاکے بھی تحریر کیے اور تقسیم کے بعد لاہور چلے آئے۔ منٹو کا نام ان کی جنس نگاری اور ہجرت کے موضوعات کے حوالے سے بہت مشہور ہے۔ جب کہ ان کی حقیقت پسندی، صداقت پروری، جرأت و بے باکی اردو ادب میں مثال رکھتی ہے۔ وہ 18 جنوری 1955ء کو ہمیشہ کے لیے دنیا چھوڑ گئے تھے۔ منٹو میانی صاحب کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔

مرحوم کا مضمون پیشِ‌ خدمت ہے: "مجھے شکایت ہے ان لوگوں سے جو اردو زبان کے خادم بن کر ماہانہ، ہفتہ یا روزانہ پرچہ جاری کرتے ہیں اور اس ’’خدمت‘‘ کا اشتہار بن کر لوگوں سے روپیہ وصول کرتے ہیں مگر ان مضمون نگاروں کو ایک پیسہ بھی نہیں دیتے، جن کے خیالات و افکار ان کی آمدن کا موجب ہوتے ہیں۔

مجھے شکایت ہے ان ایڈیٹروں سے جو ایڈیٹر بھی ہیں اور مالک بھی۔ جو مضمون نگاروں کی بدولت چھاپے خانے کے مالک بھی ہیں لیکن جب ایک مضمون کا معاوضہ دینا پڑ جائے تو ان کی روح قبض ہو جاتی ہے۔

مجھے شکایت ہے ان سرمایہ داروں سے جو ایک پرچہ روپیہ کمانے کے لیے جاری کرتے ہیں اور اس کے ایڈیٹر کو صرف پچیس یا تیس روپے ماہوار تنخواہ دیتے ہیں۔ ایسے سرمایہ دار خود تو بڑے آرام کی زندگی بسر کرتے ہیں، لیکن وہ ایڈیٹر جو خون پسینہ ایک کر کے ان کی دولت میں اضافہ کرتے ہیں، آرام دہ زندگی سے ہمیشہ دور رکھے جاتے ہیں۔ مجھے شکایت ہے ان ناشروں سے جو کوڑیوں کے دام تصانیف خریدتے ہیں اور اپنی جیبوں کے لیے سیکڑوں روپے اکٹھے کر لیتے ہیں۔ جو سادہ لوح مصنفین کو نہایت چالاکی سے پھانستے ہیں اور ان کی تصانیف ہمیشہ کے لیے ہڑپ کر جاتے ہیں۔ مجھے شکایت ہے ان سرمایہ دار جہلا سے جو روپے کا لالچ دے کر غریب اور افلاس زدہ ادیبوں سے ان کے افکار حاصل کرتے ہیں اور اپنے نام سے انہیں شائع کرتے ہیں۔

سب سے بڑی شکایت مجھے ان ادیبوں، شاعروں اور افسانہ نگاروں سے ہے جو اخباروں اور رسالوں میں بغیر معاوضے کے مضمون بھیجتے ہیں۔ وہ کیوں اس چیز کو پالتے ہیں جو ایک کھیل بھی ان کے منہ میں نہیں ڈالتی۔ وہ کیوں ایسا کام کرتے ہیں جس سے ان کو ذاتی فائدہ نہیں پہنچتا۔ وہ کیوں ان کاغذوں پر نقش و نگار بناتے ہیں جو ان کے لیے کفن کا کام بھی نہیں دے سکتے۔

مجھے شکایت ہے…… مجھے شکایت ہے…… مجھے ہر اس چیز سے شکایت ہے جو ہمارے قلم اور ہماری روزی کے درمیان حائل ہے۔ مجھے اپنے ادب سے شکایت ہے جس کی کنجی صرف چند افراد کے ہاتھ میں دے دی گئی ہے۔ ادب کی کنجی پریس ہے۔ جس پر چند ہوس پرست سرمایہ داروں کا قبضہ ہے۔ چند ایسے تاجروں کا قبضہ ہے جو ادب سے اتنے ہی دور ہیں جتنے کہ وہ تجارت کے نزدیک۔ مجھے اپنے ہم پیشہ ادیبوں سے شکایت ہے جو چند افراد کی ذاتی اغراض اپنے قلم سے پوری کرتے ہیں، جو ان کے جائز اور ناجائز مطالبے پر اپنے دماغ کی قاشیں پیش کر دیتے ہیں۔ مجھے شکایت ہے۔ مجھے اپنے آپ سے بھی شکایت ہے۔ اس لیے کہ میری آنکھیں بہت دیر کے بعد کھلی ہیں۔ بڑی دیر کے بعد یہ مضمون میں لکھنے بیٹھا ہوں جو آج سے بہت پہلے مجھ لکھ دینا چا ہیے تھا۔

سیزن سیون: کراچی کنگز کی حکمت عملی سامنے آ گئی

0

پاکستان سپر لیگ کی سب سے مقبول ٹیم کراچی کنگز کی ساتویں سیزن کے لیے حکمت عملی سامنے آ گئی۔

ہیڈکوچ کراچی کنگز پیٹرمورس نے ایونٹ کے لیے عزائم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نےجارحانہ انداز کی کرکٹ کھیلنا ہے اچھا موقع ملاہے کہ بابر اعظم کیساتھ مل کر کام کروں۔

انہوں نے کہا کہ ابھی ٹیم پلانز پر کام کر رہا ہوں، ہم کراچی والوں کو پرفارمنس سے خوش کرناچاہتے ہیں ہمارےپاس تمام کھلاڑیوں کوموقع دینےکابہترین وقت ہے۔

ہیڈکوچ کا کہنا تھا کہ محمدعامر بھی دیگر بولرز کےساتھ کام کر رہا ہے ہم نےبیٹ اور بال دونوں سےاچھاکھیل پیش کرناہے۔

پیٹرمورس نے کہا کہ پاکستان سپرلیگ کو بہترین لیگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل ایک بہترین اورمعیاری لیگ ہے لاہور کے خلاف اپنی ٹیم کوہی سپورٹ کروں گا۔

محمد حسنین کا بولنگ ایکشن مشکوک قرار

0

سڈنی: بگ بیش لیگ میں قومی ٹیم کے فاسٹ بولر محمد حسنین کا بولنگ ایکشن مشکوک قرار دے دیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی ٹیم کے فاسٹ بولر محمد حسنین بگ بیش لیگ میں سڈنی ٹھنڈر کی نمائندگی کررہے تھے۔ لیگ میں امپائر نے ان کا بولنگ ایکشن رپورٹ کیا۔

ترجمان پی سی بی کے مطابق محمد حسنین کا لاہور میں بولنگ ایکشن ٹیسٹ کیا جائے گا، ان کا ٹیسٹ آئی سی سی سے منظور شدہ لیبارٹری میں ہوگا۔

بگ بیش لیگ کے رواں سیزن میں محمد حسنین ٹیم سڈنی ٹھنڈر کی نمائندگی کررہے تھے، حسنین شاندار بولنگ کرتے ہوئے ایک ہی اوورز میں 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔

علاوہ ازیں محمد حسنین نے بگ بیش کے میچ میں 96 ایم پی ایچ کی رفتار سے بولنگ بھی کی تھی۔

واضح رہے کہ محمد حسنین 75 ٹی ٹوینٹی انٹرنیشنل میچز کھیل چکے ہیں اور انہوں نے 92 وکٹیں حاصل کررکھی ہیں۔