ہوم بلاگ صفحہ 9274

طویل القامت نصیر سومرو کے لیے بڑا اعزاز

0

کراچی: دنیا کے دراز قد انسانوں میں شمار پاکستانی شہری نصیر سومرو کو قومی ایئرلائن(پی آئی اے) میں ترقی دی گئی ہے، وہ اب سینئر پیسنجر ہینڈلنگ سروسز افسر مقرر ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق قومی آیئرلائن کے چیف ایگزیٹو آفیسر(سی ای او) ائیر مارشل ارشد ملک نے پی آئی اے کے کارکن اور دنیا کے طویل قامت انسانوں میں سے ایک، نصیر سومرو کو پی آئی اے ہیڈ آفس کراچی میں پروموشن لیٹر پیش کیا۔

نصیر سومرو کو آفیسر گروپ 5 سے 6 میں سینئر پیسنجر ہینڈلنگ سروسز افسر کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔

سی ای او پی آئی اے نے نصیر سومرو کو ترقی پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ وہ مستقبل میں ایئر لائن کے لیے مزید بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

اس موقع پر نصیر سومرو نے ایئر مارشل ارشد ملک کا شکریہ ادا کیا اور پروموشن لیٹر کے حصول پر خوشی ظاہر کی۔ سی ای او کے مشیر ایئر وائس مارشل عامر حیات اور چیف ایچ آر آفسر ایئر کموڈور عامر الطاف بھی موجود تھے۔

میانوالی میں ٹرین حادثہ، آمدورفت معطل

0

میانوالی: کراچی سے میانوالی جانے والی مال بردار ٹرین کو حادثہ پیش آیا ہے، جس کے باعث ریلوے نظام میں تعطل پیدا ہوگیا ہے۔

ریلوے ذرائع کے مطابق میانوالی میں پپلاں ریلوے اسٹیشن کے قریب مال بردار ٹرین کی 8 بوگیاں پٹڑی سے اترگئیں، مال بردار ٹرین کراچی سے داؤ خیل کوئلہ لے کر آرہی تھی۔

ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے لائنز کمزور ہونےکی وجہ سے بوگیاں پٹڑی سے اتریں، واقعے کے بعد امدادی کرین اور عملہ کندیاں جنکشن سےروانہ کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سکھر ریجن میں ایک اور ٹرین حادثے کا شکار

حکام کا کہنا ہے کہ بوگیوں کے الٹنے سے کندیاں، ملتان سیکشن پر ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہوگئی ہے ٹریک کی جلد از جلد بحالی کے لئے عملے کو فوری ہدایات جاری کی گئیں ہیں، ٹریک بحال ہونے میں 12 گھنٹے لگ سکتے ہیں ۔

اس سے قبل رواں سال ستمبر میں بھی کراچی سے ساہیوال آنے والی کارگو ٹرین کی پانچ بوگیاں روہڑی اور پنوعاقل کے درمیان اسٹیشن منڈو ڈیرو کے قریب پٹری سے اتر گئیں تھیں، جس کے باعث اپ ٹریک پر ٹرینوں کی آمدروفت معطل ہوئی تھی۔

مال گاڑی کی بوگیاں پٹری سےاترنے کے باعث قراقرم، پاکستان ایکسپریس اوردیگرٹرینوں کے شیڈول بُری طرح متاثر ہوئے تھے۔

کیا "کزن میرج” مستقبل کی اولاد کیلئے خطرناک ہے؟

0

پاکستانی معاشرے میں خاندان میں شادیوں کا رواج کافی پایا جاتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اکثر افراد کے آباﺅ اجداد ایک ہی ہوتے ہیں۔

اس حوالے سے کیا یہ کہنا ٹھیک ہوگا کہ خاندانوں میں آپس میں کی جانے والی بچوں کی شادیاں یا یوں کہہ لیں کزن میرجز سے بچوں میں پیدائشی نقص کا خطرہ بڑھ جاتا ہے؟

اس بات کا جواب اتنا آسان نہیں بلکہ اسے جاننے کیلئے انسان کے بنیادی جینیاتی اصولوں سے واقفیت ضروری ہے جس کے بعد صورتحال واضح ہوسکے گی۔ دنیا کے کچھ حصوں میں کزنز کے درمیان شادی کو بہترین تصور کیا جاتا ہے جبکہ کچھ حصوں میں انہیں ممنوع قرار دیا جا چکا ہے۔

یہ حقیقت جان لینا ضروری ہے کہ اولاد میں جینیاتی مرض اس وقت منتقل ہوگا جب آپ کے جینز میں کوئی مسئلہ ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ کزن میرج کے حوالے سے لاحق خدشات کے باوجود جدید دور میں بھی بہت سے گھرانوں میں شادیاں خاندان میں ہی کرنے کو ترجیح دی جاتی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں جینٹک کاؤنسلر فضا اکبر نے کزنز کی شادیوں پر میڈیکل نقطہ نظر کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔

انہوں نے بتایا کہ انسان کا جینوم یعنی اس کا جینیاتی کوڈ جسے ڈی این اے بھی کہتے ہیں، پڑھا جاچکا ہے اور بیماریاں کس طرح ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقل ہوتی ہیں، ہم ان کے بارے میں اتنی تفصیل سے جانتے ہیں جیسا پہلے ممکن نہیں تھا۔

اولاد میں جینیاتی مرض اس وقت منتقل ہوگا، جب آپ کے جینز میں مسئلہ ہوگا— شٹر اسٹاک فوٹو

فضا اکبر نے بتایا کہ قریبی رشتہ داروں میں بنائے ہوئے تعلقات سے ہونے والی اولاد میں چند مخصوص بیماریوں کی شرح زیادہ پائی گئی ہے، اس طرح کے امراض والدین سے بچوں میں مخصوص ڈی این اے کے باعث ورثے میں منتقل ہوتے ہیں جیسے سینڈروم، تھیلی سیمیا اور ذہنی معذوری وغیرہ۔

ان کامزید کہنا تھا کہ کزن میرجز سے ڈی این اے شیئر کرنے کی شرح بڑھ جاتی ہے اور جتنا زیادہ ایک دوسرے سے ڈی این اے شیئر کریں گے اتنے ہی زیادہ جینیاتی امراض آنے والی اولاد میں سامنے آنے کا امکان بڑھے گا۔

پتوکی : اشتہاری مجرموں کی پولیس پر فائرنگ ، اے ایس آئی جاں بحق

0

پتوکی : اشتہاری مجرموں کی جانب سے پولیس پارٹی پر فائرنگ کے نتیجے میں چوکی انچارج سرسنگھ میاں محمد رفیق شہید ہوگئے، محمد رفیق کی لاش کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال قصور منتقل کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل پتوکی تھانہ سرائے مغل کے علاقہ ہنجرائے کلاں میں پولیس مقابلے میں اشتہاری ڈاکوؤں نے پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کردی ، فائرنگ کے نتیجے میں پولیس چوکی سر سنگھ کے چوکی انچارج میاں محمد رفیق شہید ہو گئے۔

واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کا محاصرہ کر لیا تاہم اشتہاری مجرمان رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

ڈی پی او قصور صہیب اشرف اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچے ، چوکی انچارج سرسنگھ میاں محمد رفیق کی لاش کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ھسپتال قصور منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ضروری کاروائی کے بعد ان کا جنازہ پولیس لائن قصور میں پورے اعزاز کے ساتھ ادا کی جائے۔

سعودی عرب: ٹرانسپورٹ سے متعلق بڑی خبر، پابندی عائد ہونے جارہی ہے!

0

ریاض: سعودی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر رمیح الرمیح کا کہنا ہے کہ غیرملکی ٹرکوں کے لائسنسوں کے اجرا کے لیے ‘ون ونڈو سسٹم’ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق ڈاکٹر رمیح نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ اتھارٹی پانچ برس سے اوپر والے ٹرکوں کی سعودی عرب درآمد پر پابندی لگا رہی ہے، غیرملکی ٹرکوں کے معاملات کی اصلاح اور لائسنسوں کے اجرا میں سہولت دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ لائسنس ایک جگہ سے جاری ہوں گے، نیا طریقہ کار مؤثر ہوگا، ون ونڈو سسٹم سے لائسنس کے اجرا میں تیزی آئے گی۔

سعودی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ٹرانسپورٹ میں ڈرونز کے استعمال کےلائسنس کا اجرا ابھی زیرغور ہے، اس سلسلے میں کچھ سیکیورٹی تحفظات ہیں جنہیں دور کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹر رمیح الرمیح کا یہ بھی کہنا ہے کہ اتھارٹی پانچ برس سے اوپر والے ٹرکوں کی درآمد پر پابندی لگا رہی ہے، سڑکوں پر ٹرکوں کا نظام بھی بہتر کریں گے۔

خیال رہے کہ سعودب عرب کے شہر دمام، الجبیل، الخفجی میں 7 لاجسٹک زون قائم ہورہے ہیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی مستقبل کے حوالے سے متعدد منصوبے تیار کررہی ہے۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ سرآنکھوں پر ہے، کوئی خطرے کی بات نہیں ہے، شیخ رشید

0
شیخ رشید

اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ سرآنکھوں پر ہے، کوئی خطرے کی بات نہیں ہے ، عمران خان 5سال پورے کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید سپریم کورٹ پہنچ گئے ، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ کوئی خطرے کی بات نہیں ہے، اللہ کے فضل سے عمران خان 5سال پورے کریں گے۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ سرآنکھوں پر ہے ، سپریم کورٹ سب سے بڑا ادارہ ہے ، مجھے کنفرم نہیں ہے کہ وزیراعظم آرہےہیں یا نہیں، اگر وزیراعظم آرہے ہیں تو وہ سپریم کورٹ کی بات سنیں گے۔

انھوں نے کہا کوئی گیم شروع نہیں ہورہی گیم صرف عمران خان ہے، سپریم کورٹ کےفیصلے پر اٹارنی جنرل بہتر بیان دے سکتے ہیں، میں احتیاط کےطورپرآیاہوں پتانہیں وزیراعظم آرہےہیں یانہیں۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں اٹارنی جنرل ہوں اور نہ ہی قانونی ماہر ، فارن منسٹراورانفارمیشن منسٹربہتررائےدےسکتےہیں ، سارے مسائل کی ذمہ داروزارت داخلہ نہیں ہے، اگروزیراعظم آئے توان کے ساتھ اندر جاؤں گا۔

یاد رہے سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کیس میں وزیراعظم عمران خان کو آج ہی طلب کیا ہے ، چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا وزیراعظم نے عدالتی حکم پڑھا ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا وزیراعظم کو عدالتی حکم نہیں بھیجا تھا، وزیراعظم کو عدالتی حکم سے آگاہ کروں گا، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا اٹارنی جنرل صاحب یہ سنجیدگی کا عالم ہے؟ وزیراعظم کو بلائیں ان سے خود بات کریں گے ، ایسے نہیں چلے گا۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ سب سے نازک اورآسان ہدف اسکول کےبچے تھے، ممکن نہیں دہشت گردوں کواندر سے سپورٹ نہ ملی ہو جبکہ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بچوں کو ایسے مرنے نہیں دے سکتے۔

کرونا کے طویل المعیاد اثرات کا خطرہ کن افراد میں زیادہ ہوتا ہے؟ جانئے

0

کورونا وائرس سے شدید  بیمار ہونے والے افراد میں بیماری کی طویل المعیاد اثرات کا تسلسل برقرار رہنے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے، یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

موناش یونیورسٹی کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ 19 سے سنگین حد تک بیمار رہنے والے ہر 5 میں سے ایک مریض 6 ماہ میں چل بسا جبکہ بیماری کو شکست دینے والے لگ بھگ 40 فیصد مریضوں کو کسی نئی معذوری کا سامنا ہوا۔

اس تحقیق میں 6 مارچ سے 4 اکتوبر 2020 کے دوران کووڈ کے باعث آئی سی یو میں زیرعلاج رہنے والے مریضوں میں اموات، معذوری اور کام پر واپسی کی شرح کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق میں شامل 212 میں سے 43 (20.3 فیصد) مریض بیماری کو شکست دینے کے بعد 6 ماہ کے اندر انتقال کرگئے۔

اسی طرح 108 میں سے 43 (38.9 فیصد) افراد نے کسی قسم کی ایک معذوری کو رپورٹ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کووڈ سے تحفظ کے لیے ویکسینیشن کتنی موثر؟ نیا ڈیٹا منظر عام پر

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بیماری کو شکست دینے والے 71.3 فیصد مریضوں نے علامات جیسے سانس لینے میں مشکلات، جسمانی مضبوطی میں کمی، تھکاوٹ، سردرد اور سونگھنے یا چکھنے کی حسوں سے محرومی کے تسلسل کو رپورٹ کیا۔

تحقیق کے مطابق ان مریضوں کی زندگی اور صحت کے معیار میں ہر شعبے میں نمایاں کمی آئی، اکثر نے نقل و حرکت (33.9 فیصد)، معمول کی سرگرمیوں (43.2 فیصد) اور درد (34.2 فیصد) جیسے نئے مسائل کو رپورٹ کیا جبکہ 33.3 فیصد کو دماغی افعال میں تنزلی کا سامنا ہوا۔

اسی طرح 20.2 فیصد افراد نے ذہنی بے چینی، 20 فیصد نے ڈپریشن اور 18.4 فیصد نے پی ٹی ایس ڈی (کسی طرح کے صدمے کے بعد ذہن پر مرتب اثرات) کو رپورٹ کیا۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے کریٹیکل کیئر میں شائع ہوئے، جس میں بتایا گیا کہ اس تحقیق میں شامل افراد کی اوسط عمر 61 سال تھی جبکہ 58 فیصد مرد تھے جو پہلے سے ذیابیطس یا موٹاپے جیسے امراض کا سامنا کررہے تھے۔

محققین نے بتایا کہ چونکہ کووڈ 19 ایک نیا مرض ہے تو اس کو شکست دینے والے افراد میں طویل المعیاد اثرات بتدریج سامنے آرہے ہیں، انہوں نے کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ جو لوگ کووڈ 19 سے بہت زیادہ بیمار ہوتے ہیں ان کی طبی اسکریننگ کا عمل جاری رہنی چاہیے۔

ہاتھیوں کے علاج کیلئے عدالت کی کے ایم سی افسران کو سخت ہدایات

0
ہاتھی

کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں چڑیا گھر اور سفاری پارک میں چار ہاتھیوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا جرمنی سے ڈاکٹر نے آکر معائنہ کیا؟

جس کے جواب میں کے ایم سی کے وکیل نے کہا کہ جرمن ڈاکٹر ہمارے رابطے میں ہے تاہم کے ایم سی افسران سے اجلاس کرنا باقی ہے۔

جسٹس ظفر احمد راجپوت نے دریافت کیا کہ اب تک جرمن ڈاکٹر کیوں نہیں آیا؟ جس پر وکیل کا جواب تھا کہ کے ایم سی افسران کی وجہ سے معاملہ رکا ہوا ہے۔

جسٹس فیصل کمال عالم نے کہا کہ ایسا لگتا ہے متعلقہ افسران ایسا کرنے سے کترا رہے ہیں، عدالت نے کے ایم سی کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس اپنے ڈاکٹرز کیوں نہیں ہیں؟

جس کے جواب میں وکیل کے ایم سی نے کہا کہ یہ معاملہ سوشل میڈیا پر اٹھا تھا جبکہ حقیقت میں دیکھا جائے تو سب ہاتھی مکمل صحت مند اور ٹھیک ہیں۔

جسٹس فیصل کمال عالم نے کہا کہ ایسا جواب آپ کو نہیں بلکہ کے ایم سی افسران کو دینا چاہیے، کےایم سی افسران سے کہیں کہ جرمن ڈاکٹر سے فوری طور پر رابطہ کریں۔

سندھ ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ پیر کے روز تک معاملے میں پیش رفت کریں جس کے بعد عدالت کو آگاہ کیا جائے، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 15 نومبر کے لیے ملتوی کردی۔

اپوزیشن جماعتیں حکومت کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شکست دینے کیلئے پُر عزم

0

اسلام آباد : اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومتی بلوں کومسترد کرنے کی حکمت عملی طے کرلی اور تمام اپوزیشن اراکین کوایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کی تمام جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوگئیں ، متحدہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے متعلق مشاورت مکمل کرلی اور نیب ترمیمی بل سمیت تمام حکومتی بلوں کومسترد کرنے کی حکمت عملی بھی طے کرلی ہے۔

مشترکہ اجلاس میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے بھرپور حاضری کیساتھ شرکت کا فیصلہ کرتے ہوئے ممکنہ حکومتی قانون سازی کو عددی اکثریت سے مسترد کرانے پر اتفاق کیا جبکہ تمام پارٹیزنےاپنےاراکین کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔

گذشتہ روز اپوزیشن کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں حکومت کو قانون سازی کے معاملے پر ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا اور مشترکہ اجلاس سےمتعلق حکمت عملی پرغور کیا گیا۔

اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اپوزیشن حکومت کو این آر او نہیں لینے دے گی، حکومتی عزائم کا ڈٹ کر مقابلہ کیاجائے گا، پارلیمنٹ کو بلڈوز کرنے کی سازش ناکام بنائیں گے اور پارلیمنٹ کے اندر رہ کر کردارادا کریں گے۔

یاد رہے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 11 نومبرکو صبح 11بجے طلب کیا گیا ہے ، مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے مشترکہ اجلاس میں ممکنہ قانون سازی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ مشترکہ اجلاس میں تاریخی قانون سازی کیلئے جارہے ہیں۔

باہر اعوان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات، لاریفارمز، الیکٹرانک ووٹنگ ، ادارہ جاتی اصلاحات، کلبوشن کیس سے متعلق قانون سازی ہوگی۔

گروپ انشورنس کی فوری ادائیگی ، ملازمین کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

0
یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کو ملازمین کو فوری گروپ انشورنس ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے گروپ انشورنس ادائیگی کیلئے دیگر صوبوں کی طرح قانون میں ترمیم کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سندھ گورئمنٹ کے پانچ لاکھ ملازمین کی گروپ انشورنس کی ادائیگی میں تاخیر کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی ، عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا اور درخواستیں منظور کرلیں۔

عدالت نے کہا کہ حکومت سندھ دیگر صوبوں کی طرح قانون میں ترمیم کرکے ملازمین کو گروپ انشورنس جلد ادا کرے جبکہ کلیم طویل عرصے تک لٹکانے پر عدالت نے اسٹیٹ لائف پر برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس صلاح الدیں پہنور نے کہا کہ ڈھائی ارب روپے کی رقم رکھ کر بھی آپ کلیم پر ادائیگیاں نہیں کررہے، اسٹیٹ لائف پر فوجداری مقدمہ ہوسکتا ہے، جس پر صوبائی سیکریٹری فنانس نے کہا کہ پانچ ہزار انتقال کر جانے والے ملازمین کے ورثاء کے کلیم زیر التواء ہیں،کلیم کی تصدیق کو طریقہ کار آسان بنایا جائے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ دیگر صوبوں میں ریٹائرمنٹ پر ہی پالیسی کی رقم دے دی جاتی ہے،سندھ کے ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کو 65 سال تک کی عمر کا انتظار کرایا جاتا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کو ملازمین کو فوری گروپ انشورنس ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے گروپ انشورنس ادائیگی کیلئے دیگر صوبوں کی طرح قانون میں ترمیم کی ہدایت کردی۔