ہوم بلاگ صفحہ 9278

سیمی فائنل: پاکستان ٹیم میں کوئی تبدیلی؟ اہم فیصلہ

0

پاکستان نے ایونٹ میں فتوحات سمیٹنے والی ٹیم کو ہی مضبوط حریف آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میں ‏اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گرین شرٹس نے وننگ کمبینیشن کو برقرار رکھتے ہوئے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے اور ‏ٹیم انہی کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جو ایونٹ کے آغاز سے پر ترتیب دی گئی تھی۔

کپتان نے کھلاڑیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اب تک کوئی تبدیلی نہیں کی اور اسی تسلسل کو سیمی ‏فائنل میں بھی برقرار رکھا ہے۔

میڈیکل پینل نے تفصیلی معائنے کے بعد شعیب ملک اور محمد رضوان کو مکمل فٹ قرار دیتے ہوئے انہیں آج کا ‏میچ کھیلنے کی اجازت دے دی ہے۔

بھارت کے خلاف فتح کے اہم کردار محمد رضوان اور نمیبیا کے خلاف ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں تیز ترین نصف سینچری ‏کا اعزاز پانے والے شعیب ملک کے مکمل فٹ ہونے کے بعد گرین شرٹس ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہنے والے ‏اسکواڈ کے ساتھ میدان میں اترے گا۔

گذشتہ روز دونوں کھلاڑیوں نے فلو اور بخار کے باعث ٹریننگ سیشن میں حصہ نہیں لیا تھا، جس کے بعد چہ ‏مگوئیاں شروع ہوگئی تھی کہ شعیب ملک اور محمد رضوان کینگروز کے خلاف سیمی فائنل کا حصہ نہیں ہونگے ‏تاہم دونوں کھلاڑی آج مکمل طور پر فٹ تھے اور انہوں نے آج کے اہم ترین میچ کے لئے اپنی دستیابی کے لئے ‏ٹیم مینجمنٹ کو آگاہ کیا تھا۔

معروف گلوکار اے نیّر احمد رشدی کو استاد کا درجہ دیتے تھے

0

نام وَر پاکستانی گلوکار اے نیّر 11 نومبر 2016ء کو جہانِ فانی سے رخصت ہوگئے تھے۔ آج ان کا یومِ‌ وفات ہے۔

اے نیّر 17 ستمبر 1950ء کو پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام آرتھر نیّر تھا اور وہ ایک عیسائی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ انھیں‌ بچپن ہی گلوکاری کا شوق تھا اور وہ پسِ پردہ گائیکوں کی طرح خود بھی پلے بیک سنگر بننا چاہتے تھے، لیکن اس زمانے میں گھر والوں کی مخالفت اور ڈر کی وجہ سے انھیں اپنا یہ خواب پورا ہوتا نظر نہیں آتا تھا۔ وہ گھر والوں سے چھپ کر ریڈیو پر مختلف گلوکاروں کو سنا کرتے اور ان کی طرح گانے کی کوشش کرتے تھے۔ ان کا یہی شوق اور لگن انھیں پاکستان کی فلم انڈسٹری تک لے گئی اور پھر مخالفت کا زور بھی ٹوٹ گیا۔ اس کے بعد اے نیّر نے کئی گیتوں کو اپنی آواز دے کر لازوال بنایا اور خوب شہرت حاصل کی۔

1974ء میں انھوں نے پلے بیک سنگر کے طور پر ایک فلم بہشت سے اپنے سفر کا آغاز کیا۔ ان کے اوّلین فلمی گانے کے بول تھے، ‘ یونہی دن کٹ جائے، یونہی شام ڈھل جائے…، جب کہ ان کی آواز میں پہلا سپر ہٹ گانا فلم خریدار کا تھا جس کے بول تھے، پیار تو ایک دن ہونا تھا، ہونا تھا ہوگیا۔

اے نّیر نے اپنے متعدد انٹرویوز میں‌ بتایا کہ ان کے کیریئر میں مشہور گلوکار احمد رشدی کا کردار بہت اہم رہا اور انھوں نے احمد رشدی ہی سے یہ فن سیکھا۔ اے نیّر انھیں اپنے استاد کا درجہ دیتے تھے۔

1980ء کی دہائی میں اے نیّر کی شہرت عروج پر تھی جس کے دوران انھوں نے 5 بار بہترین گلوکار کا نگار ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔ ان کی آواز میں جو گیت مشہور ہوئے ان میں ‘جنگل میں منگل تیرے ہی دَم سے، ‘بینا تیرا نام، ‘ یاد رکھنے کو کچھ نہ رہا، ‘ایک بات کہوں دلدارا اور درد و سوز سے بھرپور شاعری ‘ میں تو جلا ایسا جیون بھر، کیا کوئی دیپ جلا ہو گا’ شامل ہیں۔

اے نیّر نے لاہور میں ایک میوزک اکیڈمی بھی کھولی تھی۔ وہ کافی عرصے سے علیل تھے اور 66 سال کی عمر میں دنیا سے ہمیشہ کے لیے منہ موڑ لیا۔

شاہد آفریدی کا سیمی فائنل سے قبل اہم بیان آگیا

0

دبئی: پاکستان اور آسٹریلیا ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں اب سے کچھ دیر بعد مدمقابل آئیں گی۔

تفصیلات کے مطابق ٹی 20 ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل سے قبل قومی ٹیم کے سابق کھلاڑی اور سیاست دان بھی قومی ٹیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کررہے ہیں۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر قومی ٹیم کے نام اہم پیغام شیئر کردیا۔

بوم بوم آفریدی نے آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل سے قبل قومی ٹیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

شاہد آفریدی نے لکھا کہ ’میرے لیے یہ میچ فائنل کے برابر ہے، ہم نے 2010 میں آسٹریلیا کے خلاف ناقابل یقین سیمی فائنل کھیلا تھا۔

انہوں نے لکھا کہ ’میری خواہش ہے کہ بابر اعظم اور قومی ٹیم کے دیگر کھلاڑی آج ایک قدم بہتر ہوں۔‘

واضح رہے کہ گرین شرٹس کو 2016ء سے اب تک دبئی کے میدان میں کسی ٹی 20 میں شکست نہیں ہوئی تاہم اس بار میچ آئی سی سی ورلڈ کپ کا ناک آؤٹ معرکہ ہے اور آئی سی سی ایونٹ کے ناک آؤٹ مقابلوں میں پاکستان کا کینگروز کے خلاف ریکارڈ کوئی حوصلہ افزا نہیں۔

دونوں ٹیمیں اس سے قبل چار مرتبہ کسی بھی فارمیٹ میں آئی سی سی ایونٹس کے ناک آؤٹ مقابلوں میں مدمقابل آئیں۔1987ء کا ورلڈ کپ سیمی فائنل، 1999ء کا ورلڈ کپ فائنل، 2010ء کا ٹی 20 ورلڈ کپ فائنل اور 2015ء ورلڈ کپ کا کوارٹر فائنل کے میچز میں آسٹریلیا ہی کامیاب ہوا ہے۔

واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 میں پاکستان واحد ناقابل شکست ٹیم ہے اور بابر الیون نے گروپ میں تمام 5 میچز کے دوران ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔

‏’عمران خان کہتے ہیں 2 قسم کے کھلاڑی ہوتے ہیں‘‏

0

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ میں نےآج کی تمام مصروفیت منسوخ کردی ہیں ٹیم کے ‏ہر کھلاڑی کے پاس سپراسٹار بننےکا موقع ہے۔

پاک آسٹریلیا سیمی فائنل سے متعلق اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فوادچوہدری نے کہا کہ ‏وزیراعظم کہتے ہیں2 قسم کےکھلاڑی ہوتےہیں ایک ایسےکھلاڑی ہوتے ہیں جنہیں ہارنےکا خوف ہوتا ہے اور ایک ‏ایسے کھلاڑی ہوتےہیں جومیدان میں جیتنےکیلئے اترتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پوری ٹیم بھرپور پرفارمنس دے رہی ہے 5میچز ہوئے ہیں ہر میچ میں الگ مین آف ‏دی میچ تھا ٹیم کے ہر کھلاڑی کے پاس سپراسٹار بننےکا موقع ہے۔

پاک آسٹریلیا سیمی فائنل کے حوالے سے گورنرسندھ نے کہا کہ محمد رضوان اور بابراعظم کا بیٹ چلےگا شاہین ‏آفریدی سےبڑی امیدیں ہیں میچ ٹف ضرور ہے خواہش ہے قومی ٹیم کامیابی حاصل کرے۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ آج کامیچ گورنر ہاؤس میں ہی دیکھوں گا دوستوں کو بلایا ہے سب مل کر میچ دیکھیں ‏گے، وزیراعظم عمران خان چھٹی میں کنجوس ہیں اپنےطور پر لوگ جاکرپاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

کپتان قومی کرکٹ ٹیم بابر اعظم کے والد بھی قومی ٹیم کی کامیابی کیلئے دعاگو ہیں۔

والد محمد اعظم صدیق کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف قومی ٹیم آج ‏بھی کامیاب ہوگی۔ ‏

انہوں نے کہا کہ بابر اعظم اور پوری ٹیم کی کامیابی کے لیے دعا گو ہوں پوری ٹیم اس وقت اچھا پرفارم کررہی ہے ‏بابر اعظم ہی نہیں بلکہ پوری ٹیم کی کامیابی کے لیے دعاہے۔

ثانیہ مرزا اور شعیب ملک کی انسٹاگرام ویڈیو وائرل

0

قومی ٹیم کے آل راؤنڈر شعیب ملک کی اہلیہ اور بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کی دلچسپ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

قومی ٹیم کے آل راؤنڈر شعیب ملک کی اہلیہ ثانیہ مرزا نے فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر دلچسپ ویڈیو شیئر کی جس میں ان کے ہمراہ شعیب ملک بھی موجود ہیں۔

ثانیہ مرزا کو کمرے میں لپ سنکنگ کرتے ویڈیو بناتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ثانیہ مرزا کو ویڈیو میں مشورہ دیا جاتا ہے کہ ’بیٹا ان کے ساتھ کبھی مت رہنا جنہیں تمہاری قدر نہ ہو۔‘

اس کے جواب میں ثانیہ مرزا لپ سنکنگ کرتے ہوئے مزاحیہ انداز میں شعیب ملک کی طرف کیمرہ گھماتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’میں ان ہی کے گھر میں رہتی ہوں۔‘

ثانیہ مرزا نے ویڈیو کے کیپشن میں گھر کی لکھ کر ’مرغی‘ کا ایموجی بھی شیئر کیا یعنی ان کہنے کا مطلب تھا کہ گھر کی مرغی دال برابر ہے۔

ثانیہ مرزا نے گزشتہ روز یہ ویڈیو شیئر کی جسے اب تک لاکھوں صارفین دیکھ چکے ہیں، صارفین کی جانب سے ویڈیو پر دلچسپ تبصرے بھی کیے جارہے ہیں۔

‏’آج کا میچ ٹف ہےخواہش ہے پاکستان ہی جیتے‘‏

0

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ آج کا میچ ٹف ہےخواہش ہےپاکستان ہی جیتے۔

پاک آسٹریلیا سیمی فائنل کے حوالے سے گورنرسندھ نے کہا کہ محمد رضوان اور بابراعظم کا بیٹ چلےگا شاہین ‏آفریدی سےبڑی امیدیں ہیں میچ ٹف ضرور ہے خواہش ہے قومی ٹیم کامیابی حاصل کرے۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ آج کامیچ گورنر ہاؤس میں ہی دیکھوں گا دوستوں کو بلایا ہے سب مل کر میچ دیکھیں ‏گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان چھٹی میں کنجوس ہیں اپنےطور پر لوگ جاکرپاکستان کی نمائندگی کریں ‏گے۔

کپتان قومی کرکٹ ٹیم بابر اعظم کے والد بھی قومی ٹیم کی کامیابی کیلئے دعاگو ہیں۔

والد محمد اعظم صدیق کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف قومی ٹیم آج ‏بھی کامیاب ہوگی۔ ‏

انہوں نے کہا کہ بابر اعظم اور پوری ٹیم کی کامیابی کے لیے دعا گو ہوں پوری ٹیم اس وقت اچھا پرفارم کررہی ہے ‏بابر اعظم ہی نہیں بلکہ پوری ٹیم کی کامیابی کے لیے دعاہے۔

’فنچ کو کون پھنسائے گا؟ ڈیوڈ وارنر کی کمزوری سامنے آگئی‘

0

سابق آسٹریلوی لیگ اسپنر بریڈ ہاگ نے آسٹریلیا کے خلاف شاہین شاہ آفریدی اور عماد وسیم کو خطرناک بولر قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سابق آسٹریلوی کرکٹر بریڈ ہاگ نے سیمی فائنل سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میں شاہین شاہ آفریدی خطرناک بولر ثابت ہوسکتے ہیں۔

بریڈ ہاگ نے کہا کہ ایرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر کے خلاف پاکستان کے اوپننگ بولرز میرے لیے ایک بڑا درد سر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیوڈ وارنر بائیں ہاتھ کے بولرز کے خلاف اتنا اچھا نہیں کھیل سکتے جتنا وہ دائیں ہاتھ کے تیز رفتار کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلتے ہیں۔

بریڈ ہاگ نے یہ بھی کہا کہ آسٹریلیا کو عماد وسیم کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے جو بائیں ہاتھ سے گیند کراتے ہیں۔

سابق لیگ اسپنر نے کہا کہ عماد وسیم، فنچ کے لیے سردرد ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ وہ اپنی بولنگ سے فنچ کو پھنسا سکتے ہیں۔

بریڈ ہاگ نے کہا کہ میرے لیے آج کا سیمی فائنل بہت اہم ہے کیونکہ مجھے دیکھنا ہے کہ آسٹریلیا آج جیتنا ہے یا ہار جاتا ہے۔

او آئی سی وفد کا ایل اوسی اور کشمیر کی صورتحال کا مشاہدہ کرنے پر پاکستان سے اظہارِ تشکر

0

مظفر آباد: او آئی سی کے وفد نے مظفرآباد میں اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں اور ایل اوسی سمیت کشمیرکی صورتحال کامشاہدہ کرنے پر پاکستان سے اظہار تشکر کیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی کے کشمیرسے متعلق خصوصی نمائندہ وفد نے مظفرآباد کا دورہ کیا ، سعودی عرب،مراکش،سوڈان،مالدیپ سفارتکاروں کے وفد کی اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی ہوئیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ وفد نے مظفرآباد کے قریب مہاجر کیمپ کا دورہ کیا، اس موقع پر وفد کو مقبوضہ کشمیرسے آئے مہاجرین کی بحالی پر بریفنگ دی گئی جبکہ وفد نے فنی تربیتی مرکزکا بھی دورہ کیا، جہاں مہاجرین سے بات چیت کی۔

ترجمان نے بتایا کہ او آئی سی وفد نے یواین فوجی مبصر گروپ کے ارکان سے بھی ملاقات کی ، جس میں وفد کو ایل اوسی مانیٹرنگ میکنزم سمیت تازہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق وفد نے صدراوروزیراعظم آزادکشمیر سے بھی ملاقاتیں کی اور ایل اوسی سمیت کشمیرکی صورتحال کامشاہدہ کرنے پر پاکستان سے اظہار تشکر کیا۔

گذشتہ روز اوآئی سی کے وفد نے ایل اوسی کا بھی دورہ کیا تھا۔

جرمنی میں روزگار کے مواقع، ہنرمند افراد کم پڑگئے

0

برلن : جرمنی میں اس وقت 34 ملین افراد مستقل ملازمت کر رہے ہیں جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے لیکن دوسری طرف افرادی قوت کی کمی کے باعث خالی آسامیوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق جرمنی کو ہر سال بیرون ملک سے چار لاکھ افراد کی ضرورت ہوتی ہے، جرمنی میں ہنرمندوں کی شدید ضرورت ہے۔

اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ملک میں ضعیف افراد کی آبادی بڑھ رہی ہے اور نوجوان آبادی کم ہونے کے باعث مارکیٹ میں کام کرنے والے افراد اتنی تعداد میں دستیاب نہیں جتنی ضرورت ہے، ہر برس مزید کمپنیاں ہنر مند افراد کی کمی کی شکایت کر رہی ہیں جوکہ جرمنی کی معیشت کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔

برٹلسمان فاؤنڈیشن کے ایک سروے سے معلوم ہواہے کہ صورت حال ابتر ہوتی جا رہی ہے، اس برس ساڑھے سات ہزار کمپنیوں میں سے 66 فیصد نے شکایت کی کہ انہیں ہنر مند افراد کی کمی کا سامنا ہے جب کہ گزشتہ برس55 فیصد کمپنیوں نے یہی شکایت کی تھی۔

سالانہ چار لاکھ افراد کی ضرورت
خالی آسامیوں اور انڈسٹری کی صورت حال کا انحصار مختلف علاقوں، شعبوں، تعلیمی اور پروفیشنل قابلیت کے اعتبار سے مختلف ہے لیکن جب کسی کمپنی سے پوچھا جائے کہ وہ کیسے ہنرمندوں کو تلاش کر رہے ہیں تو ہردو میں سے ایک کا جواب ہوتا ہے کہ ایسے ہنرمند جنہوں نے "ووکیشنل تربیت” کا کورس کر رکھا ہو۔ اسی طرح ایک چوتھائی کمپنیوں کو ڈگری یافتہ افراد کی تلاش بھی ہے۔

شعبوں کے حوالے سے دیکھا جائے تو دیکھ بھال کرنے والوں اور صحت کا شعبہ خاص طور پر ہنرمند افراد کی قلت کا شکار دکھائی دیتا ہے۔ جرمن دفتر روزگار کے سربراہ ڈیٹلیف شیلے نے رواں برس اگست میں بتایا تھا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ جرمنی میں لیبر ختم ہو رہی ہے۔

صحت کا محکمہ ہو یا ایئر کنڈیشنر سے متعلق ٹیکنیشین، ہر شعبے میں ہنرمندوں کی شدید ضرورت ہے۔ شیلے کا یہ بھی کہنا تھا کہ روزگار کی منڈی میں ہنرمندوں کی کمی پوری کرنے کے لیے ہرسال کم از کم چار لاکھ افراد بیرون ممالک سے جرمنی لانا پڑیں گے۔

ملازمت کے لیے لوگ کیوں نہیں ملتے؟
عملی طور پر دیکھا جائے تو زیادہ تر جرمن کاروباری ادارے اور کمپنیاں اب بھی مختلف وجوہات کی بنا پربیرون ممالک سے لوگوں کو ملازمت پر رکھنے سے کتراتے ہیں۔ برٹلسمان فاؤنڈیشن کے تازہ سروے کے مطابق صرف سولہ فیصد کمپنیاں ہی دوسرے ملکوں سے لوگوں کو بھرتی کر رہی ہیں۔ زیادہ تر کمپنیوں کی کوشش ہےکہ وہ مقامی افراد کو ہی اپنی جانب راغب کریں اور اس سلسلے میں وہ انہیں کئی طرح کی سہولیات فراہم کرتی ہیں۔

جرمن زبان سب سے بڑا مسئلہ
جرمنی نے یکم مارچ سال2020 سے ایک نیا قانون متعارف کروایا تھا جس کا مقصد یورپی یونین کے باہر سےتعلیم یافتہ اسپیشلسٹ افراد کے لیے جرمنی آ کر کام کرنے کا عمل آسان بنانا تھا۔ اس کے باوجود اب بھی کئی کمپنیاں غیر ملکیوں کو بھرتی کرنے سے گریزاں دکھائی دے رہی ہیں۔

سروے کے ذریعے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ جرمن کمپنیاں ایسا کیوں کر رہی ہیں تو یہ بات سامنے آئی کہ سب سے بڑی رکاوٹ جرمن زبان ہے اور اس کے بعد بڑی مشکل بیرون ممالک سے حاصل کی گئی تعلیمی سندوں کی تصدیق ہے۔

جن اداروں نے بیرون ممالک سے افراد کو ملازمت پر رکھا بھی، ان کے لیے بھی ایسے افراد کی جرمن زبان سے واقفیت نہ ہونا مسئلہ رہا۔ اس کے ساتھ ساتھ دوسرے ملکوں سے لوگوں کو جرمنی لانے کا پیچیدہ عمل بھی کمپنیوں کو ایسا کرنے سے روکتا رہا۔

جرمنی میں کام کرنا آسان بن رہا ہے
برٹلسمان فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق نیا قانون متعارف کرائے جانے کے بعد بیرون ممالک سے ہنرمند افرادکو جرمنی آنے کے لیے ترغیب دینا آسان بھی ہوا ہے۔ جرمنی میں ملازمت کے لیے خصوصی ویب سائٹ بھی بنائی گئی جس سے غیرملکیوں کو ملازمت کے لیے درکار قابلیت اور دیگر متعلقہ معلومات تک رسائی آسان بنائی جا رہی ہے۔

جائزے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ 67 فیصد جرمن کمپنیوں کو اب بھی اندیشہ ہے کہ آئندہ برسوں میں بیرون ممالک سے وہ اتنے ہنرمند افراد جرمنی نہیں لا پائیں گے جتنی انہیں ضرورت ہے۔

مائیگریشن امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس متعارف کرائے گئے "سکلڈ مائگریشن ایکٹ” پر تسلسل کے ساتھ عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ دوسرے ممالک سے حاصل کی گئی تعلیمی اسناد کی تصدیق کا عمل آسان بنانا بھی ضروری ہے۔

اس سلسلے میں ایک تجویز یہ بھی پیش کی جا رہی ہے کہ جرمنی دیگر ممالک کے ساتھ "ٹریننگ پارٹنر شپ” پروگرام بھی شروع کرے۔ 57 فیصد جرمن کمپنیوں کا خیال ہے کہ ایسا کرنے سے غیر ملکی ہنرمند افراد کو  جرمنی میں ملازمت پر رکھنے کا مرحلہ مزید آسان ہوسکتا ہے۔

وزیراعظم کی افغان وزیر خارجہ کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی

0

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے افغان وزیر خارجہ کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا پاکستان ہمیشہ افغان عوام کے ساتھ مشکل کی گھڑی میں کھڑا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران نے سماجی رابطے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ افغان عوام کے ساتھ مشکل کی گھڑی میں کھڑا رہا ہے ، افغان قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی اور ان کے وفد کو یقین دلایا ہے کہ ہم افغانستان کو ہر ممکن امداد فراہم کریں گے، ضروری اشیائے خوردونوش، ہنگامی طبی سامان اور شیلٹر بھیج رہے ہیں

عمران خان کا کہنا تھا کہ سرحدپارسے آنیوالےافغانوں کومفت کوروناویکسین بھی لگائیں گے ، ایک بار پھر بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہوں کہ دنیا افغان عوام کو درپیش سنگین انسانی بحران روکنے کیلئےذمہ داری پوری کرے۔