تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

پاک افغان سرحد32 روز کی بندش کے بعد کھول دی گئی

چمن : پاک افغان سرحد بتیس روز بعد ’’طورخمٕ بارڈراور چمن بارڈر کے مقام پر کھول دی گئی، تجارتی سرگرمیاں بحال ہوگئیں، جس سے شہریوں اور تاجروں نے بھی خوشی کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کے اعلان کے بعد چمن میں باب دوستی اور طورخم گیٹ کھول دیا گیا، بتیس روز کی بندش کے بعد پاک افغان سرحد کھل گئیں، جس سے دونوں جانب شہریوں اور تاجروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، شہریوں نےاس اقدام کوخوش آئند قراردیا ہے۔

باب دوستی کھلا تو سرحد پارجانے والے شہریوں کا جم غفیرلگ گیا، بارڈر کھلنےسے تجارتی سرگرمیاں شروع ہو گئیں ،شہریوں کی آمدو رفت بھی بحال ہوگئی ہے، ایف سی حکام کے مطابق کسٹم ہاؤس کی سرگرمیاں بحال ہوگئی ہے اور مال بردار ٹرکوں کی بڑی تعداد کلیئرنگ کے بعد روانہ کردی گئی۔


مزید پڑھیں : وزیراعظم کے پاک افغان سرحد فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری


یاد رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے پاکستان اور افغانستان سرحد کو فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ باوجود اس امر کے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے تانے بانے افغان سر زمین پر موجود پاکستان دشمن عناصر سے جا ملتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان صدیوں کے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رابطے اور تعلق کے پیش نظر، سرحدوں کا زیادہ دیر تک بند رہنا عوامی اور معاشی مفادات کے منافی ہے۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم نے سرحد کھولنے کا فیصلہ افغان اپیلوں اور جذبہ خیر سگالی کے تحت کیا۔


مزید پڑھیں : پاک افغان سرحدغیرمعینہ مدت کےلیے بند


واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ملک کے مختلف علاقوں میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے بعد پاک افغان سرحد کو پاک فوج نے سیکیورٹی خدشات کے باعث 16 فروری کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم افغان حکومت کی درخواست پر پاکستان نے سرحد کو محدود مدت کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا اور 7 اور 8 مارچ کو 2 روز کے لیے سرحد کھولنے کے بعد اسے دوبارہ بند کردیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ طورخم بارڈر سے روزانہ 800 گاڑیاں جبکہ چمن بارڈر پر باب دوستی سے ایک ہزار تک مال بردار گاڑیاں درآمدات برآمدات ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو کا سامان لے کر افغانستان سے آتی اور جاتی ہیں۔

پاکستان نے سرحد پار سے دہشتگردوں کے حملے کے بعد سولہ فروری کو سرحد بند کردی تھی جبکہ سات اورآٹھ مارچ کوعارضی طورپرسرحد کھولی گئی تھی۔ وزیراعظم نےسرحد کھولنےکا فیصلہ افغان اپیلوں اورجذبہ خیر سگالی کےتحت ک

Comments

- Advertisement -