راولپنڈی : آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن خیبرتھری میں چالیس دہشت گرد ٹھکانے لگ گئے جبکہ راجگال میں تینتالیس اہم چوکیاں دہشتگردوں سے آزاد کرالی گئیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کیلئے زمین تنگ کردی، آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن خیبرتھری میں اب تک چالیس دہشت گرد مارے جاچکے ہیں۔
Update khyber 3.
Security forces have occupied passes and are now consolidating their positions up in high… https://t.co/05EAUR5CF5— ISPR (@ISPR_Official) August 22, 2016
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا کہ راجگال میں دہشت گردوں سے اہم چوکیاں خالی کرالی گئیں، راجگال میں زمینی اور فضائی کارروائی کی گئی، کارروائی میں دہشتگردوں کے تینتالیس ٹھکانے تباہ کیے گئے۔
ئی ایس پی آر کے ایک ترجمان کے مطابق پاک فوج نے شمالی وزیرستان ، کرم ایجنسی اور ہنگو کے سنگم پر واقع ٹل کے علاقے میں آپریشن کے دوران دہشتگردوں کے چھ سہولت کاروں کو گرفتار کیا گیا، جس سے ہتھیار اور گولیاں برآمد ہوئیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ روز بھی اس علاقے میں آپریشن کے دوران دس دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا تھا، جن سے بھاری مقدار میں گولہ بارود سمیت دھماکہ خیز مواد قبضے میں لیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں : پاک فوج کی گلگت بلتستان میں کارروائی، 2 دہشت گرد گرفتار
گذشتہ روز پاک فوج نے گلگت بلتستان کے علاقے جگلوٹ میں اسلحہ منتقلی کے دوران کارروائی کر کے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کر کے اُن کے قبضے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا۔
دوسری جانب خیبر ایجنسی میں پاک فوج کی زمینی اورفضائی کارروائیاں بھی جاری ہے، کاروائیوں کے دوران متعدد دہشتگرد ہلاک جبکہ دہشتگردوں کے کئی ٹھکانے تباہ کردیئے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں : پاک افغان سرحد پر آپریشن، وادی راجگال میں اضافی دستے تعینات
واضح رہے کہ پاک افغان بارڈر پر سیکورٹی فورسز نے دہشتگردوں کی نقل و حرکت روکنے کے لئے آپریشن کا آغاز کیا تھا، آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق پاک افغان سرحد پر خیبر ایجنسی کی وادی راجگال میں پاک فوج کے اضافی دستے تعینات کر دیئے گئے ہیں، جس کا مقصد دہشت گردوں کی سرحد پر نقل وحرکت پر نظر رکھنا اور ان کو روکنا ہے۔