تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ہر عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر کے لیے آواز اٹھائیں گے: ترک وزیر خارجہ

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے ترک ہم منصب نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی رابطے کو بہتر بنانے پر زور دیا جبکہ ترکی نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کو ہر ممکن حمایت کا ایک بار پھر یقین دلایا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ترکی کے وزرائے خارجہ نے ملاقات اور وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات کی نوعیت عوامی ہے، پاک ترکی تعلقات باہمی، دلوں کی آواز اور مذہبی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کے ساتھ دیرینہ، برادرانہ اور مثالی تعلقات ہیں، ترکی نے ہمیشہ مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا۔

انہوں نے بتایا کہ آج کے مذاکرات میں مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا، باہمی تجارت میں اضافے کے لیے تعاون پر تبادلہ خیال ہوا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سائیڈ لائن میں کشمیر سے متعلق اجلاس ہوگا۔ ترک وزیر خارجہ کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی اور انہوں نے ہماری درخواست قبول کی ہے۔ مقبوضہ کشمیر سے متعلق اس مرتبہ اجلاس کی اہمیت ہوگی، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بھی مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا ذکر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سے متعلق ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا، توہین آمیز خاکوں کے معاملے پر بھی ترکی نے پاکستان کی حمایت کی۔ میرے پاس الفاظ نہیں برادر ملک ترکی کا کیسے شکریہ ادا کروں۔ ایک دوسرے کے تجربے سے مستفید ہونے کے لیے مذاکرات کیے گئے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چاہتے ہیں ترکی کے نوجوان یہاں آئیں اور ہمارے نوجوان وہاں جائیں، چاہتے ہیں پاک ترک نوجوانوں میں بھی آئیڈیاز کا تبادلہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان جو مؤقف لے کر جا رہا ہے ترک وزیر خارجہ سے تبادلہ خیال کیا، ایران سے متعلق بھی مذاکرات میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ نوجوان سفارتکاروں کے ایک دوسرے کے ملک میں جانے پر بھی بات چیت ہوئی۔

ترک وزیر خارجہ میولوت چاؤش اوغلو کا کہنا تھا کہ پاکستان آ کر خوشی محسوس کر رہا ہوں، پرتپاک استقبال پر مشکور ہوں۔ ترک شہری پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتی ہے، میں اپنے دوسرے گھر آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کے قیام اور تحریک انصاف کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں انہیں بھی مبارکباد دوں گا۔ ’پاک ترک دوستی عوام کے درمیان ہے جو کبھی نہیں بدلتے‘۔

چاؤش اوغلو کا کہنا تھا کہ آج ہمارے مذاکرات دونوں ممالک میں اسٹریٹیجک تعلقات پر تھے، انشا اللہ مذاکرات میں طے پانے والے معاملات کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کریں گے، ’ترک سرمایہ کار پاکستان میں اپنے کاروبار کو مزید وسعت دیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکی ورکنگ گروپ کا اجلاس جلد بلایا جائے گا، اعلیٰ سطح اسٹریٹیجک کونسل کا چھٹا اجلاس اسلام آباد میں ہوگا، پاکستان کے ساتھ دفاعی تعلقات مضبوط سطح پر ہیں۔ ’دفاعی شعبے میں تعلقات پر پاک فضائیہ کے سربراہ کو ترکی کا اعلیٰ ایوارڈ دیا گیا‘۔

ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ترکی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا۔ پاکستان کے ساتھ تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید بہتر کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یورپ میں اسلام کے خلاف کسی مذموم سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ بھی بول پڑا ہے۔ ہر عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر کے لیے آواز اٹھائیں گے۔ خواہش ہے پاکستان بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ ترکی شام میں امن کے لیے کوشاں ہے، شام میں دہشت گردی روکنا ضروری ہے، شام کے معاملے پر ترکی نے دو ملکی سطح پر بات چیت کی۔ شام کے معاملے پر ایران سمیت 3 مالک سے رابطہ کیا ہے۔ شام میں ظلم ہو رہا ہے اس سے نجات حاصل کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے کے مسائل پر پاکستان اور ترکی ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔ افغانستان سے متعلق پاکستان اور ترکی ایک ہی مؤقف رکھتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -