عالمی ٹی ٹوئنٹی کپ میں پاک بھارت میچ کے دوران دی جانے والی نوبال کا تنازعہ شدت پکڑتا جارہا ہے، دنیا بھر کے دیگر کھلاڑیوں سمیت نیوزی لینڈ کے سابق آل راؤنڈر بھی اس فیصلے سے مطمئن نظر نہیں آریے۔
تفصیلات کے مطابق میلبورن میں کھیلے گئے میچ کا بیسواں اور آخری اوور کرانے کے لیے محمد نواز نے کوہلی کو اوور کی چوتھی گیند فل ٹاس کرائی جس پر کوہلی نے چھکا مارا۔
جس کے فوری بعد انہوں نے امپائر سے نو بال کی اپیل کی جس پر امپائر نے کسی حیل و حجت کے اسے نو بال قرار دے دیا، جس نے بھارت کی ناممکن جیت کو آسان بنا دیا۔
اس تمام صورتحال کو براہ راست دیکھ کر دنیا بھر کے نامور کھلاڑیوں نے اس عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوالات کھڑے کردیے۔
Why do I feel like there will be a rule change post this World Cup? #bowledonafreehit #battersgame 👀 #T20WC2022
— Grant Elliott (@grantelliottnz) October 24, 2022
اس حوالے سے سابق کیوی آل راؤنڈر بھی ناخوش نظر آرہے ہیں سابق کیوی کرکٹر گرانٹ ایلیٹ نے پاک بھارت میچ پر اپنا ماہرانہ تبصرہ کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سابق آل راؤنڈر نے نو بال پر بولڈ ہونے اور بائے پر تین رنز ہونے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسا کیوں لگ رہا ہے کہ ورلڈ کپ کے بعد یہ قانون تبدیل ہوسکتا ہے۔
اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ ہم سب یہ سوچنے پر مجبور کیوں ہیں کہ نو بال پر بولڈ ہونے والے کا رن لینے کا قانون تبدیل ہونا چاہیے۔
Why was no ball not reviewed, then how can it not be a dead ball when Kohli was bowled on a free hit. #INDvPAK #T20worldcup22 pic.twitter.com/ZCti75oEbd
— Brad Hogg (@Brad_Hogg) October 23, 2022
یاد رہے کہ اس سے قبل سابق آسٹریلوی کرکٹر بریڈ ہوگ نے پاک بھارت میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے دوران امپائرنگ کو مشکوک قرار دیا تھا۔ ’ویرات کوہلی نے آخری اوور کی تیسری گیند پر چھکا مارا اور پھر امپائر سے مطالبہ کیا کہ یہ نو بال ہے اور فیلڈ امپائر نے اسے نو بال قرار دیدیا، تو اس نوبال پر ریویو کیوں نہیں لیا گیا۔
پھر انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب کہ نوبال سے اگلی گیند (فری ہٹ) پر ویرات کلین بولڈ ہوئے تو اس بال کو ڈیڈ بال کیوں قرار نہیں دیا گیا۔