کراچی : پی آئی اے ہیڈ آفس میں ہونے والے اجلاس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا طیارے کی فروخت اور ادارے کی زبوں حالی پر اظہار برہمی‘ انتظامیہ کو نا اہل اور فضائی قزاق قرار دے دیا۔
تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس پی آئی اے ہیڈ آفس میں چیئرمین رانا حیات کی سربراہی میں منعقد ہوا‘ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں قومی ائیر لائن کی کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ پہلے بحری قزاق ہوتے تھے اب ہوائی قزاق آگئے ہیں،پی آئی اے کے طیارے کو دوبارہ فروخت کے لیے جرمنی میں ہی ’کوٹیشن‘ لی جائیں گی،کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ ایک سال پہلے کیے گئے فیصلوں پر بھی عمل درآمد نہیں کیا جا سکا۔
پی آئی اے نے مسافروں کا آبِ زم زم گم کردیا*
یہ بھی کہا گیا کہ پی آئی اے کے افسران نے ایئر لائن کا بیڑہ غرق کر دیا گیا ہے ، پی آئی اے افسران نے قائمہ کمیٹی کے فیصلوں پر 24گھنٹے میں عمل درآمد نہیں کرایا گیا تو معطل کروا دوں گا ،ایک ہی عہدے پر تین سال سے موجود نا اہل لوگوں کو تبدیل کیا جائے ،یہ لوگ ہمارے گلے کا طوق بن چکے ہیں جس کو اتارا جائے گا۔
موجودہ ٹیم کے ساتھ پی آئی اے کی بحالی ممکن نہیں ،اٹھارہ ماہ پہلے پارلیمنٹ میں جو مشترکہ فیصلے کیے گئے ان پر عمل نہیں کیا گیا ،پی آئی اے انتظامیہ میں اہلیت ہی نہیں ہے ۔
قوانین کی خلاف ورزی‘ پی آئی اے کے تین پائلٹ معطل*
کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ چیف ایگزیکٹو آفیسر کو آتے ہی فروخت کیے گئے طیارے کی انکوائری کروانی تھی ، طیارہ فروخت کرنے والے افراد کے خلاف کیا ایکشن لیا گیا ۔
پی آئی اے کے سی او مشرف رسول نے کمیٹی کو بتایا کہ جرمنی میں موجود طیارے کی پارکنگ کی مد میں بہت رقم دینی ہے ،طیارے کو اب جرمنی میں ہی فروخت کیا جائے گا ۔اجلاس میں اجلاس میں ممبر قومی اسمبلی اسد عمر ،ملک ابرار،علی رضا عابدی،رانا قاسم نور،نفیسی خٹک،رشید احمد خان اور عدنان ڈوگر بھی موجودتھے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔