پاکستانی اسپنرز ایشیاکپ کے بعد ورلڈکپ میں بھی بےاثر ہو گئے۔
تین اسپنرز نےمل کر تین میچوں میں صرف پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ نیوزی لینڈ کے مچل سینٹنر اکیلے ہی تین مقابلوں میں آٹھ شکار کرچکے ہیں۔
فاسٹ بولرز کی رفتار اور اسپنرز کے گھومتے وار ورلڈکپ میں کس ٹیم کا بولنگ اٹیک دکھا رہا ہے کمال؟ میگاایونٹ میں اب تک ساٹھ فیصد وکٹیں پیسرز اور چالیس فیصد اسپنرز نےاڑائیں۔
ٹاپ وکٹ ٹیکرز میں فاسٹ بولرز کا راج ہے جس میں بمراہ اور ہنری آٹھ، آٹھ جب کہ حسن علی سات، رباڈا پانچ وکٹوں کے ساتھ ٹاپ فائیو میں موجود ہیں۔
نیوزی لینڈ کے چل سنٹنر آٹھ، جڈیجا اور کلدیپ پانچ پانچ وکٹیں لے کرٹاپ اسپنرز ہیں۔
ایشیاکپ کے بعد ورلڈکپ میں بھی قومی اسپنرز کی پرفارمنس انتہائی مایوس کن رہی ہے تین میچوں میں تین اسپنرز نے صرف پانچ ہی شکار کئے۔