تازہ ترین

سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کے لیے سفارت خانے کا اہم اقدام

ریاض: پاکستانی سفارت خانے نے سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر مقیم یا جیلوں میں بند پاکستانیوں کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفارتخانے نے ہم وطنوں کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا کہ ہے کہ ویزہ ختم ہونے کے بعد سعودی عرب میں مقیم یا جیلوں میں بند پاکستانی اپنی معلومات سفارت خانے کو ارسال کریں۔

اعلامیے کے مطابق وطن واپسی کے خواہش مند افراد خروج نہائی فارم سفارت خانے میں جمع کرائیں تاکہ اُن کی پاکستان واپسی کے لیے قانون کے مطابق ہر ممکن کوشش کی جاسکے اور یہ معاملہ سعودی حکام کے سامنے بھی اٹھایا جائے۔

سفارت خانے کی جانب سے جاری اعلامیے میں خصوصا پاکستانی مزدوروں کو متوجہ کیا گیا اور ساتھ میں یہ بھی وضاحت کی گئی کہ معلومات جمع کروانا خروج نہائی کے حصول کی ضمانت نہیں اس کے لیے قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حتی الامکان پاکستانیوں کی واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔

ریاض میں موجود پاکستانی ایمبیسی کی جانب سے ایک لنک بھی دیا گیا ہے جس میں فارم موجود ہے، متعلقہ افراد اس کو آن لائن بھر کر بھی جمع کرواسکتے ہیں علاوہ ازیں فارم کی کاپی بھی سفارت خانے سے حاصل کی جاسکتی ہے۔

آن لائن درخواست کا لنک : غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی یہ فارم بھرکر جمع کروائیں

واضح رہے کہ سعودی عرب کے مختلف شہروں میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد مزدوری کی غرض سے موجود ہے جبکہ ان میں سے سینکڑوں ایسے تارکین وطن بھی ہیں جو ویزے کی معیاد ختم ہونے کے باعث چھپ کر یا پھر جیلوں میں قید کی زندگی بسر کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے دو ماہ قبل فروری کے مہینے میں مختلف ممالک کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کی تھیں جس کے مطابق بیرون ملک میں گرفتار یا نظر بند پاکستانیوں کی تعداد 10 ہزار 715 ہے۔

وزیرخارجہ کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا تھا پاکستانیوں کی سب سے زیادہ تعداد 3 ہزار 87 سعودی عرب کی جیلوں میں موجود ہے جبکہ یو اے ای میں 2 ہزار 710 پاکستانی شہری نظر بند ہیں۔

سابق وفاقی وزیر خارجہ کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں یہ بھی بتایا گیا تھاکہ بنگلا دیش میں 40، ملائشیا میں 226 پاکستانی نظر بند ہیں علاوہ ازیں یورپ، برطانیہ اور امریکا میں بھی پاکستانی شہری جیلوں میں موجود ہیں۔

واضح رہے کہ اچھی آمدن حاصل کرنے کے لیے پاکستانیوں کی بڑی تعداد خلیجی ممالک سمیت مختلف ملکوں کا رخ کرتی ہے، گزشتہ برس بنکاک میں حراست میں لیے گئے شہری کی والدہ نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ حکومتی سطح پر بیٹے کو ئی مدد فراہم نہیں کی جارہی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -