اسلام آباد : پاکستان کی دفاعی برآمدات میں آئندہ دو سال میں10 گنا اضافہ متوقع ہے، دفاعی برآمدات میں اضافے کا انحصار غیر ملکی معاہدوں پر ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے بلومبرگ کے مطابق آذربائیجان، ترکی اور مصر کے ساتھ دفاعی ساز وسامان کے معاہدوں کے بعد برآمدات میں دس گنا تک اضافہ متوقع ہے، جو ایک ارب ڈالرز مالیت کی ہوجائیں گی، عالمی دفاعی برآمدات کا حجم چونسٹھ ارب ڈالر ہے جبکہ برآمد کرنے والے ممالک میں سر فہرست امریکہ، دوسرے نمبر پر روس اور تیسرے نمبر پر چین ہے۔
وزارت دفاعی پیداوار کے مطابق پاکستان نے سال گزشتہ دو سال میں چھ کروڑ تیس لاکھ ڈالر کا دفاعی ساز و سامان برآمد کیا، پاکستان کی زیادہ توجہ جنگی اور تربیتی طیاروں کی فروخت پر ہے۔ پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ رہا اور بھارت سے کشیدگی بھی ہے۔
غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق پاکستان کی دفاعی برآمدات میں لڑاکا طیارے اور ٹینک شامل ہیں، پاکستان نے نائیجریا، ترکی اور سینگال سےسپر مشاق طیاروں کی فروخت کا معاہدہ کیا ہے، مصر بھی پاکستان کیلئے ایک کروڑ ڈالرکی مارکیٹ بن سکتا ہے جبکہ سعودیہ عرب ،تاجکستان، ازبکستان،عراق اور سری لنکا پاکستان کیلئے اہم منڈی ثابت ہوں گے۔
بلوم برگ کے مطابق عالمی معاہدوں کے بعد دو برس میں پاکستان کی دفاعی برآمدات کا حجم ایک ارب ڈالر تک پہنچ جائے گاتاہم اقتصادی ماہرین کی نظر میں ہدف غیر حقیقیت پسندانہ ہے پاکستان عالمی منڈی میں اپنی جگہ بنانے میں مصروف ہے۔