تازہ ترین

اسرائیل سے تعلقات کے معاملے پر کسی ملک کی تقلید نہیں کریں گے، وزیر خارجہ

اسلام آباد: نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا...

الیکشن کمیشن کا ووٹرز لسٹیں غیر منجمد کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات...

بے نامی اداروں کے مکمل خاتمے کے لیے ایف بی آر کا بڑا فیصلہ

اسلام آباد: خانساموں، چوکیداروں اور مالیوں کے نام پر کمپنی...

افغانستان میں پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث 200 عسکریت پسند گرفتار

کابل : افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے...

سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس کی سماعت آج ہوگی

اسلام آباد : سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا...
Array

پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان ویزوں کے جزوی خاتمے کا معاہدہ

کوالالمپور: پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان ویزوں کے جزوی خاتمے کا معاہدہ طے پایا گیا جبکہ دونوں ممالک نے مستقبل میں مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے پراتفاق کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ ملائیشیا کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان ویزوں کے جزوی خاتمے کا معاہدہ ہوا جس کے نتیجے میں دو طرفہ تعلقات میں بہتری آئی گی جبکہ آئندہ سال اسلام آباد میں پاکستان، ملائیشیا مشاورتی اجلاس کے انعقاد پر اتفاق کیا گیا جبکہ اقتصادی تعاون، تجارت، اور سرمایہ کاری کی ضرورت پرزور دیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ مہاتیر محمد نے توانائی بحران پرقابو پانے کے لیے پاکستان سے تعاون کے عزم کا اظہار کیا جبکہ وزیراعظم عمران خان نے ایل این جی، پن بجلی اور قابل تجدید توانائی میں ملائیشیا کے تعاون کا خیرمقدم کیا۔

مہاتیر محمد اورمجھےعوام نے کرپشن کے خلاف ووٹ دیا‘ وزیراعظم عمران خان


مشترکہ اعلامیے کے مطابق پاکستان نے ملائیشین کمپنیوں کو خصوصی اقتصادی زون میں سرمایہ کاری کی دعوت دی جبکہ دونوں ممالک کا دفاعی تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت کا اعادہ کیا گیا۔

اعلامیے میں عمران خان اور مہاتیرمحمد نے مسلم امہ کے مضبوط اتحاد، دونوں ممالک کا مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا جبکہ ملائیشیا نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کامیاب کوششوں کو سراہا۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے مہاتیر محمد کو آگاہ کیا گیا اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے اوآئی سی کا کردار بھی زیرغور آیا۔

اعلامیے میں تعلیم، سیاحت، عوامی روابط، سماجی واقتصادی ترقی کے شعبوں میں تعاون، حلال مصنوعات کے شعبے میں ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

Comments

- Advertisement -