تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ڈاکٹرز نے لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا

کراچی: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے ڈاکٹر پر فائرنگ کرنے والے اہلکار کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو بڑی دھمکی دے دی۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) کے ڈاکٹر پر فائرنگ کا واقعہ قابلِ مذمت ہے، ڈاکٹرزمشکل حالات کے باوجودفرائض انجام دیتے ہیں، فائرنگ کے واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائے اور سی ٹی ڈی اہلکار کو سخت سزا دی جائے۔

پی ایم اے عہدیداران نے ڈاکٹر کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’کرونا مسئلے کے باوجود بھی مختلف اسپتالوں میں تعینات ڈاکٹرز کو تحفظ فراہم نہیں کیا جارہا، سندھ اسمبلی،سندھ سیکریٹریٹ میں میٹل ڈیٹیکٹر ہیں مگر اسپتالوں میں مشینیں نصب نہیں کی گئیں، اسی وجہ سے ایک شخص اسپتال میں اسلحہ لے کر آیا۔

ڈاکٹرز کی تنظیم کے عہدیداران نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، اگر ڈاکٹرز کو سیکیورٹی فراہم نہ کی گئی تو ہم بھی اسپتالوں میں لاک ڈاؤن کردیں گے۔

مزید پڑھیں: این آئی سی وی ڈی میں فائرنگ : سی ٹی ڈی اہلکار کیخلاف مقدمہ درج

پی ایم اے کے عہدیداران نے بتایا کہ ’گزشتہ روز مریض کے ایک تیماردار نے غصے میں آکر ڈاکٹر پر فائرنگ کی اور دھمکی دی کہ وہ بہت بااثر شخص ہے،  اس قسم کےسانحات ہمیں دیوارکے ساتھ لگاسکتے ہیں اور ایسی صورتحال میں ہم کچھ اور سوچنےپر مجبور بھی ہوسکتے ہیں۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ اس سے قبل اسپتالوں میں شیشے توڑنے کے واقعات پیش آئے مگر اب ڈاکٹر پر اسپتال میں براہ راست فائرنگ کی گئی۔ ڈاکٹرز نے متنبہ کیا کہ حکومت نے اگر مستقبل میں ڈاکٹروں کو تحفظ دینے کے اقدامات نہ کیے اور کوئی واقعہ پیش آیا تو ہم او پی ڈیز بند کرسکتے ہیں، جس سے صرف غریب مریضوں کو نقصان ہوگا، ہم غریب مریضوں کانقصان نہیں چاہتے۔

واضح رہے کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) میں گزشتہ روز ہونے والی فائرنگ سے ڈیوٹی ڈاکٹر زخمی ہوگیا تھا جب کہ ملزم موقع سے فرار ہوگیا تھا لیکن سی ٹی ڈی افسران نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کردیا۔ اسپتال میں فائرنگ کرنے والا ملزم سی ٹی ڈی کا اہلکار کانسٹیبل کامران ہے۔

اس حوالے سے سی ٹی ڈی کے انچارج راجہ عمر خطاب کا کہنا تھا کہ فائرنگ کرنے والا سی ٹی ڈی سول لائنز میں تعینات ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والے اہلکار کی طبیعت گزشتہ کئی دنوں سے خراب تھی۔

راجہ عمر خطاب کے مطابق ملزم ایک دن قبل بھی این آئی سی وی ڈی گیا تھا جہاں ماسک نہ پہننے پر گارڈ سے اس کی تلخ کلامی ہوئی تھی۔ دوسری جانب اسپتال کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والا ملزم گزشتہ روز مریض بن کر آیا تھا اور نیند کی گولیاں مانگ رہا تھا۔

Comments

- Advertisement -