اسلام آباد: افغان صدرکی ہرزہ سرائی پر پاکستانی دفترِخارجہ کے ترجمان نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تنہا طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کا ذمہ دار نہیں ہے۔
افغان صدرنے گزشتہ روز پارلیمنٹ کے اجلاس میں پاکستان پرامن مذاکرات کی ناکامی کاالزام لگایا۔پاکستان نےاشرف غنی کےالزامات کو مستردکردیا۔
ترجمان دفترخارجہ نے ردعمل میں کہا کہ طالبان سے مذاکرات صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں۔ افغانستان میں امن کے لئے چارملکی گروپ کام کررہا ہے۔
نفیس ذکریا نے کہا کہ پاکستان نے مذاکرات کے پہلے دور کی فراخدالانہ پیش کش کی۔ مشترکہ گروپ نے پاکستان اور افغانستان کے علما سےملاقاتیں کرنا تھیں، افغانستان میں امن پاکستان کےمفاد میں ہے۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان خود دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکارہوا۔ دہشتگردوں میں کوئی تفریق نہیں کرتے۔
انہوں نےیہ بھی کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے فورسزکے ہزاروں جوانوں نے جان کا نذرانہ پیش کیا، پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔