تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

پاکستان میں چلنے والے فتح گولن کے ادارے بند کرنے کی استدعا کرتے ہیں.ترک سفیر

اسلام آباد : پاکستان میں ترکی کے سفیر نے توقع ظاہر کی ہے کہ پاکستان دوست ملک ہے جو فتح اللہ گولن کے تحت چلائے جانے والے تمام اداروں کو بند کردے گا کیوں کی فتح اللہ گولن ترکی میں انتشار چاہتے ہیں اور لوگوں کو بغاوت پر اُکسانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق ترکی کے سفیر صادق بابر نے ترکی میں ہونے والی پیش رفت پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ انقرہ نے دوست ممالک سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے ممالک میں گولن گروپ کی سرگرمیوں کو روکیں،حکومتِ پاکستان سے توقع کرتے ہیں کہ دوست ملک ہونے کے ناطے سے وپ فتح گولن کے زیر انتظام چلنے والے اداروں کو فی الفور بند کر کے شکریہ کا موقع دیں گے۔

بغاوت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ ترک حکومت کے پاس ٹھوس شواہد ہیں کہ فوجی بغاوت کی ناکام کوشش کے پیچھے گولن تحریک تھی جو اس وقت بھی امریکہ میں خود ساختہ جلا وطنی کاٹ رہے ہیں اور وہیں سے اپنی تحریر اور تقریر کے ذریعے ترک میں انتشار اور بغاوت پھیلانا چاہتے ہیں۔

ترک سفیر نے کہا کہ پاکستان میں گولن کے تحت چلائے جانے والے اداروں کے حوالے سے ترک حکومت پاکستانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور پاکستان کے ساتھ ہر شعبے میں ہمارے اچھے تعلقات ہیں،واضح رہے کہ پاکستان میں گولن کے زیر انتظام پاک ترک سکول چل رہے ہیں۔

ترک سفیر نے ترک حکومت کی جانب سے لگائے ایمرجنسی کے نفاذ پر تنقید کرنے والے مغربی میڈیا کا حوالہ دیتے ہو ئے کہا کہ مغرب کے دوہرے معیار پر افسوس کا اظہار کرتا ہوں اور واضح کردینا چاپتا ہوں کہ جس روز ترک پارلیمنٹ نے ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اسی روز فرانس میں عائد ایمرجنسی کی مدت میں اضافہ کیا گیا لیکن فرانس کی جانب سے عائد ایمرجنسی پر چپ سادھی میڈیا ترکی میں ایمرجنسی پر چراغ پا نظر آتی ہے جو مغربی میڈیا کے کھلے تضاد کا ثبوت ہے۔

Comments

- Advertisement -