اسلام آباد : سال دوہزار سولہ میں خسارے میں چلنے والے حکومتی اداروں کے نقصانات میں سینتیس فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو بڑھ کر ایک سو اڑسٹھ ارب روپے سے زائد ہوگیا۔
اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق دسمبر دو ہزار پندرہ میں حکومتی تحویل میں موجود ان اداروں کے قرضوں کا حجم چار سو انسٹھ ارب روپے تھا جوکہ سال دوہزار سولہ کے اختتام تک بڑھ کر چھ سو اٹھائس ارب روپے ہوگیا ہے۔
اعداد وشمار کے مطابق سب سے زیادہ قرضے پی آئی اے کے ہیں جوکہ بڑھ کر ایک سو تین ارب روپے ہو گئےہیں، پاکستان اسٹیل پر واجب الادا رقم کا حجم چھالیس ارب روپے ہوگیا ہے۔ جبکہ و اپڈا پر باسٹھ ارب روپے کے واجبات ہیں۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق آئی ایم ایف کے اصرار کے باوجود حکومت ان اداروں کی نجکاری نہ کر سکی اور نہ ہی ان اداروں کی تنطیم نو میں کامیاب ہوسکی ہے۔
خیال رہے کہ اس صورتحال کے پیش نظرملک کا سب سے بڑا صنعتی ادارہ پاکستان اسٹیل ایک مرتبہ پھر نجکاری کے لیے ترجیحی فہرست میں شامل کرلیاگیا ہے۔اس کی فروخت کاعمل جلد از جلد مکمل کرلینے کاپروگرام بنایا گیا ہے،