تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

اسٹاک ایکسچینج حملے کا مقدمہ درج، بی ڈی ایس رپورٹ تیار

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج حملے کا مقدمہ ایس ایچ او میٹھادر کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز اسٹاک ایکس چینج پر ہونے والے دہشت گرد حملے کا مقدمہ کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ سول لائنز میں درج کر دیا گیا، اس حملے میں چاروں حملہ آور مارے گئے تھے۔

مقدمے میں دہشت گردی، قتل، اقدام قتل، پولیس مقابلے، ایکسپلوزیو ایکٹ اور سندھ آرمرز ایکٹ سمیت دیگر دفعات شامل کیے گئے ہیں۔

ادھر بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس) نے پی ایس ایکس پر دہشت گرد حملے سے متعلق رپورٹ تیار کر لی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں سے برآمد دستی بموں کو انتہائی مہارت کے ساتھ ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

اسٹاک ایکسچینج حملے میں کتنی جماعتیں ملوث ہیں؟ اے آئی جی کا انکشاف

رپورٹ میں بتایا گیا کہ دہشت گردوں سے 39 رائفل گرنیڈز، ایک آٹومیٹک لانچر ملا، برآمد شدہ 15 روسی ساختہ اور 10 امریکن میڈ دستی بم ناکارہ بنائے گئے۔

رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں نے پی ایس ایکس کے مرکزی دروازے پر جو بم دھماکا کیا تھا وہ روسی ساختہ تھا، دہشت گردوں کی جانب سے استعمال کیا گیا دوسرا دستی بم ناکارہ ہو گیا تھا، دہشت گردوں کے سامان سے پیٹرول کی بڑی بوتلیں بھی برآمد ہوئیں۔

واضح رہے کہ کل صبح 10 بج کر 5 منٹ پر کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر 4 دہشت گردوں نے بڑی تعداد میں اسلحے کے ساتھ حملہ کیا، مرکزی گیٹ پر بم پھینکنے کے بعد انھوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی، تاہم عمارت میں تعینات سیکورٹی گارڈز اور پولیس اہل کاروں نے انھیں روکتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔ اس حملے میں چاروں دہشت گرد مارے گئے، جب کہ پولیس اہل کاروں اور نجی سیکورٹی گارڈز سمیت 7 افراد شہید ہوئے۔

گزشتہ رات دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ یہ بیرونی حمایت یافتہ حملہ تھا، اس کی باقاعدہ سرپرستی کی گئی ہے، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے بھارتی قیادت کے بیانات موجود ہیں۔ گزشتہ رات اپنے ایک اہم بیان میں کراچی پولیس چیف نے کہا کہ کالعدم بی ایل اے (بلوچستان لبریشن آرمی) کے ساتھ دیگر دہشت گرد تنظیمیں بھی کراچی حملے میں شامل ہو سکتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -