تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

لوڈ شیڈنگ سے ستائے عوام کیلئے اچھی خبر ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

اسلام آباد : وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت نے ملک میں توانائی کے بحران اور دنیا بھر میں ایل این جی کی قلت سے نمٹنے کے لیے افغانستان سے کوئلہ درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت منصوبہ بندی کے زیراہتمام ٹرن اراؤنڈ پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب کام کرنا ہو تو بے پناہ دروازے کھل جاتے ہیں ، آج ہم بہت مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کوئلہ ،تیل اور گیس پچھلے دور میں مہنگی ہوچکی تھی، تین ہفتے دن رات سر جوڑ کر ہم بیٹھے، جنکوز 60 روپے فی یونٹ بجلی بناتا ہے، یہ ہمارے لئے’’جنک‘‘ہے، حویلی بہادرشاہ کا پراجیکٹ وقت پر مکمل ہوجاتا تو جنکوز سے ساٹھ روپے فی یونٹ بجلی نہ لینا پڑتی۔

منصوبے کے حوالے سے وزیراعظم نے بتایا کہ حویلی بہادرشاہ پراجیکٹ کا پیسہ پاکستانی قوم کا ہے، 1250 میگا واٹ بجلی کا منصوبہ ہے، یہ آج سےڈھائی سال پہلےمکمل ہو جانا چاہئے تھا، اس منصوبے پروقت ضائع کیاگیا ، جس سے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملنا تھا۔

انھوں نے کہا کہ مجھے کہا گیاکہ لوڈشیڈنگ منظورہے یا فارن ایکسچینج ہونا، میں نےکہاکہ ہم تیل سےچلالیں گے، 1250میگاواٹ کاپلانٹ چل گیاہوتا توآج یہ دن نہ آتے، ہم پچھلی حکومت پربڑی آسانی سےملبہ ڈال دیتےہیں آگے کام کرتے نہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کل افغانستان سے کوئلہ درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جولائی میں امیدہے افغانستان سےکوئلہ آناشرو ع ہوجائے گا، یہ ٹرانزیکشن پاکستانی روپے میں ہوگی، ،دوارب ڈالر سالانہ بچیں گے ، افغانستان سے کوئلہ آئے گا ہمارے لئے آسانی ہوگی۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ نواز دور میں جو قطر سے گیس کا معاہدہ ہوا اس پرشکوک وشبہات کئےگئے، پھرایک اورخبراخبارات میں ہےکہ سپہ سالار گئے 10ارب ڈالرمیں وہ معاہدہ کرلیا، نہ لانگ ٹرم منصوبہ بنایانہ ہی گیس لی، پورایورپ اس گیس کوخریدرہا ہے ہم نے خریدی ہی نہیں۔

انھوں نے بتایا کہ چند ہفتے قبل پاکستان میں خوردنی تیل کا خطرہ منڈلانے لگا، میں نے انڈونیشیا کے صدر کو خط لکھا 3 دن بعد فون پر بات ہوئی، انڈونیشیا کے صدر نے کہا اسی وقت حکم دے دیتا ہوں، ہمارا وزیر اپنے خرچے پر جکارتہ گیا جب جہاز چل پڑے تو یہ واپس آیا۔

Comments

- Advertisement -