دبئی : پاکستان آج یو اے ای میں ٹیسٹ میچز کی چار سنچریاں مکمل کرے گا، چونسٹھ سالہ میں پاکستان نے کئی اہم سنگ میل عبور کئے۔
پاکستان نے انیس سو باون میں دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم سے ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز کیا، عبدالحفیظ کاردار پاکستانی ٹیم کے پہلے کپتان تھے، ابتدائی برسوں میں پاکستان نے ہر ملک کے خلاف اپنی پہلی سیریز میں کم ازکم ایک ٹیسٹ ضرور جیتا تھا۔
پاکستان نے ٹیسٹ میچز کی پہلی سنچری مارچ انیس سو اناسی میں آسٹریلیا کے خلاف میلبرن میں مکمل کی تھی، انیس سو بانوے میں پاکستان کے دوسو ٹیسٹ مکمل ہوئے، جس کے بعد تین سو ٹیسٹ تک پہنچنے کیلئے پاکستان کو بارہ سال کا عرصہ لگا۔
دوہزار چار میں پاکستان نے تین سو ٹیسٹ کا سنگ میل عبور کیا، طویل فارمیٹ میں پاکستانی کھلاڑیوں نے بھی دنیا میں منفرد مقام بنایا۔ لیجنڈ حنیف محمد کو ٹیسٹ کی طویل اننگز کھیلنے کا اعزاز اب بھی حاصل ہے۔
امتیاز احمد ٹیسٹ کرکٹ میں ڈبل سنچری بنانے والے پہلے وکٹ کیپر تھے، فضل محمود، نظر محمد، عمران خان، وسیم اکرم، وقار یونس، جاوید میانداد جیسے کئی بڑے نام پاکستان کی پہچان بنے۔
پاکستان نے رواں سال ٹیسٹ کی عالمی رینکنگ میں پہلی بار ٹاپ پوزیشن بھی حاصل کی۔ اب یو اے ای میں شاہین پہلا ڈے نائٹ ٹیسٹ اور چار سو واں ٹیسٹ کھیل رہے ہیں۔