تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

پھلوں، پُر تعیش گاڑیوں اور اسمارٹ فونز وغیرہ کی درآمد پر پابندی لگانے پر غور شروع

اسلام آباد: پاکستان کے اقتصادی ماہرین نے پُر تعیش گاڑیوں، اسمارٹ فونز، پنیر، پھلوں وغیرہ کی درآمد پر پابندی لگانے پر غور شروع کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ملکی اقتصادی حالات کے پیشِ نظر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے مالی تعاون سے بچنے کے لیے اقتصادی مشیروں کا ایک وسیع المقاصد سیشن منعقد ہوا۔

سیشن میں معاشی ماہرین نے اس نکتے پر غور کیا کہ متعدد پاکستانی برآمدات پر پابندی لگائے جانے سے ملکی خزانے کو اتنی بچت ہوسکتی ہے جس کے بعد پاکستان کو ایک بار پھر مالی تعاون کے حصول کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع نہیں کرنا پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق سیشن میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا تاہم نئی تشکیل شدہ اقتصادی مشاورتی کونسل نے ملک کے موجودہ مالیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے جامع اور بھرپور اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔

[bs-quote quote=”حکومت چاہتی ہے کہ آئی ایم ایف سے مزید کوئی قرضہ نہ لیا جائے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

ملک کے موجودہ حسابات کے خسارے سے نمٹنے کے لیے تحریکِ انصاف کی نئی حکومت کی ترجیحات بھی سامنے آ گئی ہیں، حکومت چاہتی ہے کہ آئی ایم ایف سے کوئی قرضہ نہ لیا جائے۔

گزشتہ ہفتے وزیرِ مالیات اسد عمر کی زیرِ صدارت اکانومک ایڈوائزری کونسل نے اپنا پہلا اجلاس منعقد کیا، اجلاس میں کہا گیا کہ ایک طرف پاکستانی ایکسپورٹس میں کوئی تحرک نہیں ہے دوسری طرف درآمدات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے معیشت میں ڈالرز کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔


یہ بھی پڑھیں:  حکومت کا ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے مراعاتی پیکج کا فیصلہ


ملک میں ڈالر کی موجودہ صورتِ حال کے باعث روپے پر دباؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جب کہ بیرونی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں بھی مسلسل کمی آتی جا رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صورتِ حال میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1980 کے بعد سے پندرہویں بار قرضے کے لیے رجوع کرنا پڑے گا۔

تاہم وزیرِ اعظم عمران خان نے جرأت مندانہ فیصلہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آئی ایم ایف کے قرضوں پر انحصار کے اس کلچر کو اب ترک کرنا پڑے گا، سیشن میں اقتصادی مشیروں نے تجویز پیش کی ہے کہ صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے غیر معمولی اور غیر روایتی آئیڈیاز پر توجہ مرکوز کرنی پڑے گی۔

Comments

- Advertisement -