تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

پاکستانی پارلیمنٹ اور آئی پی یو میں روابط مستحکم کرنا چاہتے ہیں: وزیر خارجہ

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستانی پارلیمنٹ اور انٹر پارلیمنٹری یونین (آئی پی یو) میں مستقل رابطہ رہتا ہے، ہم اس باہمی روابط کو مزید مستحکم بنانے کے متمنی ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق آج آئی پی یو کی صدر گیبریلا کویس بیرن نے ایک وفد کے ہمراہ وزارتِ خارجہ کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے خصوصی ملاقات کی۔

وزیر خارجہ نے آئی پی یو کے پلیٹ فارم سے پارلیمنٹ کی بالا دستی کے لیے گیبریلا کویس کی خدمات کو سراہا، اور کہا پاکستان جمہوریت کے استحکام کے لیے پارلیمنٹ کی بالاد ستی پر یقین رکھتا ہے۔

دوران ملاقات جمہوری نظام کو مستحکم بنانے میں پارلیمنٹ کے کردار اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت باہمی دل چسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر خارجہ نے صدر آئی پی یو اور ان کے وفد کو وزارتِ خارجہ آمد پر خوش آمدید کہا۔

شاہ محمود نے صدر آئی پی یو کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی ہندوتوا سوچ اور یک طرفہ غیر آئینی اقدامات پورے خطے کے لیے خطرے کا باعث ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے شہری گزشتہ ایک سال سے کرفیو کی صورت میں بھارتی مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم کی گیبریلا کیوس بیرن سے ملاقات

انھوں نے کہا کشمیری اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کا پُر امن حل چاہتے ہیں، نہتے کشمیریوں کو ان کا جائز حق، حق خودارادیت دلوانے اور انھیں بھارتی استبداد سے نجات دلانے کے لیے آئی پی یو اور عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔

وزیر خارجہ نے صدر آئی پی یو کو کرونا کے عالمگیر وبائی چیلنج سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی طرف سے اسمارٹ لاک ڈاؤن سمیت کیے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا، انھوں نے کہا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے سبب ہم محدود وسائل کے باوجود کرونا جیسی عالمگیر وبا پر کافی حد تک قابو پانے میں کام یاب ہوئے۔

Comments

- Advertisement -