لندن : پاکستانی نژاد برطانوی ڈاکٹرز کی تنظیم نے برطانوی پولیس کے ہاتھوں پاکستانی ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنانے پر بورس جانسن سمیت دیگر وزارتوں کو خط لکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی پولیس کی مانند برطانوی پولیس اہلکاروں نے دیگر قومیت کے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا، ایسا ہی ایک واقعہ گزشتہ برس برطانوی دارالحکومت لندن میں پیش آیا جہاں پولیس اہلکاروں نے پاکستانی نژاد ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
پاکستانی نژاد برطانوی ڈاکٹرز کی تنظیم نے پولیس کے ناروا سلوک کے خلاف وزیراعظم بورس جانسن کو خط لکھ دیا، ایسوسی ایشن آف پاکستانی فزیشنز ناردرن یورپ کی جانب سے خط میں عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پاکستانی نژاد ڈاکٹرز نے خط میں کہا ہے کہ واقعے نے برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد ڈاکٹرز کو سکتے میں مبتلا کردیا ہے۔
تنظیم ‘اپنے’ نے برطانوی وزیر صحت اور وزیر داخلہ کو بھی برطانوی پولیس کے تشدد کے خلاف خط ارسال کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں لندن کے ڈاکٹرز نے وینٹی لیٹر پر پڑی بچی کا علاج کرنے سے اچانک انکار کر دیا تھا، جب اس کے والد ڈاکٹر راشد عباسی نے ڈاکٹرز کو وینٹی لیٹر ہٹانے سے روکنے کی کوشش توبکی اسپتال انتظامیہ نے پولیس طلب کر لی گئی اور پولیس نے ڈاکٹر راشد عباسی پر اسپتال میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
لندن کے ڈاکٹرز کی جانب سے بچی کو وینٹی لیٹر پر ہٹانے سے اس کا انتقال ہوگیا، ہسپتال میں ہوئے افسوسناک واقعے کا علم ہونے پر عدالت نے میڈیا کو اس واقعے کی کوریج سے روک دیا، جس کے بعد بھی یہ واقعہ تقریبا ایک سال تک دبا رہا اور اب بھی پولیس کی تفتیش کا آغاز نہیں کیا گیا۔
عدالت کی جانب سے عائد کی گئی پابندی کی وجہ سے ان ڈاکٹرز کے نام بھی سامنے نہیں آسکے جنہوں نے بچی کو وینٹی لیٹر سے ہٹا کر موت کے منہ میں دھکیل دیا تھا۔