تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

امارات سے وطن واپسی کے خواہشمند غیر معتبر ذرائع سے ٹکٹ نہ خریدیں: پاکستانی قونصل جنرل

دبئی: پاکستان کے قونصل جنرل احمد امجد علی نے کہا ہے کہ وطن واپسی کے خواہشمند پاکستانی صرف پی آئی اے کے کاؤنٹر سے ٹکٹ حاصل کریں اور غیر معتبر ذرائع سے ٹکٹ خریدنے سے پرہیز کریں۔

دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل احمد امجد علی نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) نے متحدہ عرب امارات میں موجود پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے جو فلائٹس مختص کی ہیں ان کا ٹکٹ صرف پی آئی اے کاؤنٹر سے ہی حاصل کیا جائے۔

قونصل جنرل نے کہا کہ پی آئی اے نے کراچی کے لیے اکانومی کلاس کا کرایہ 810 درہم، بزنس کلاس کے لیے 19 سو درہم، پشاور اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پنجاب کے دیگر شہروں کے لیے اکانومی کلاس کا کرایہ 11 سو 20 درہم اور بزنس کلاس کے لیے 22 سو درہم رکھا ہے، اس رقم کے علاوہ مزید کوئی اضافی رقم نہ دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی شکایات آرہی ہیں کہ کچھ ایجنٹ اضافی پیسے وصول کر کے ٹکٹ فروخت کر رہے ہیںِ، ایسے افراد کو کوئی اضافی رقم نہ دی جائے۔

قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ایجنٹ دبئی یا شمالی امارات میں پی آئی اے کے ٹکٹ فروخت کرنے کا مجاز نہیں ہے چنانچہ کسی بھی شخص سے ٹکٹ نہ خریدیں۔

ان کے مطابق ٹکٹ صرف پی آئی اے کاؤنٹر سے ایشو ہوگا، خود وہاں جائیں اور ٹکٹ خرید کر نقد یا کارڈ سے ادائیگی کریں۔ اس کے علاوہ نہ تو کسی شخص کو پیسے دیں اور نہ کسی کو رقم آن لائن ٹرانسفر کریں۔

قونصل جنرل نے مزید کہا کہ کاؤنٹر پر بھی اگر کوئی شخص کہے کہ وہ ایمبسی یا قونصلیٹ کا نمائندہ ہے تو یاد رکھیں کہ ہماری طرف سے ایسا کوئی نمائندہ وہاں نہیں بھیجا گیا۔ اسی طرح اگر لائن میں آگے لگوانے کے لیے بھی کوئی شخص رقم کا تقاضا کرتا ہے اور آپ اس کو رقم دے دیتے ہیں تو نقصان کے ذمہ دار آپ خود ہوں گے۔

انہوں نے اپیل کی کہ ایسے افراد کے بارے میں پولیس، پی آئی اے انتظامیہ یا قونصلیٹ عملے کو اطلاع کریں جو غیر ضروری طور پر رقم کا تقاضہ کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات سے وطن واپسی کے لیے اب تک 70 ہزار پاکستانی، دبئی میں پاکستانی قونصلیٹ میں اپنی رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -