پاکستانی کرکرٹر پر بیرون ملک دوروں پر اپنی فیملیز کو ساتھ لے جانے پر پابندی عائد کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
پاکستانی کرکٹرز جو حالیہ بدترین کارکردگی کے بعد مشکلات کا شکار اور شدید تنقید کی زد میں ہیں اور اب ان کی مشکل میں ایک اور اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ لاہور میں ایک شہری نے عدالت سے قومی کرکٹرز کے بیرون ملک دوروں پر فیملیز کو ساتھ لے جانے پر پابندی عائد کرانے کے لیے درخواست دائر کر دی ہے۔
ایڈووکیٹ فیصل وحید کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں پاکستان کرکٹ بورد، چیف سلیکٹر، ٹیم منیجر، ہیڈ کوچ اور وائٹ بال ٹیم کپتان بابر اعظم کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ پاکستانی ٹیم کی حالیہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی اور وہ نو آموز امریکی ٹیم سے ہارنے کے بعد میگا ایونٹ سے باہر ہوگئی۔ اس بدترین شکست پر پوری قوم مایوس ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی اور کھلاڑیوں پر بھاری اخراجات کیے جاتے ہیں اور درخواست میں استدعا کی کہ عدالت کرکٹ ٹیم کے بیرون ملک ہونے والے اخراجات سمیت تمام آفیشلز کو دی جانے والی تنخواہوں اور مراعات کی تفصیلات طلب کرے اور غیر ملکی ٹورز پر کرکٹرز اور آفیشلز پر اپنی فیملیز کو ساتھ لے جانے پر پابندی عائد کی جائے۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی گزشتہ ایک سال میں کارکردگی انتہائی بدترین رہی ہے جس کے باعث کرکٹرز شدید تنقید کی زد میں ہیں۔
ایک سال کے دوران گرین شرٹس ایشیا کپ، ون ڈے ورلڈ کپ اور ٹی 20 ورلڈ کپ سے رسوا کن انداز میں باہر ہوئی۔
آسٹریلیا سے تین ٹیسٹ میچ کی سیریز میں وائٹ واش کا نتیجہ شاید قوم کے لیے حیران کن نہیں تھا لیکن ہوم گراؤنڈر پر بنگلہ دیش سے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کلین سوئپ نے پاکستانی کرکٹ کو پستی میں پہنچا دیا ہے۔