نئی دہلی: بھارت میں منعقد اردو فیسٹیول کے لیے جانے والی پاکستانی شاعرہ کشور ناہید اپنے دورے کو مختصر کرکے واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس پہنچ گئیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں منعقد ہونے والے سالانہ پروگرام ’’جشن ریختہ‘‘ میں شرکت کے لیے جانے والی پاکستانی شاعرہ نے منتظمین کے ناروا سلوک کے بعد وطن واپس آنے کا فیصلہ کیا۔
غیر ملکی اخبار دی ٹیلی گراف سے بات کرتے ہوئے کشور ناہید نے انکشاف کیا کہ ’’مجھ سمیت 9 پاکستانی شاعروں کو کلام پیش کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تاہم انتظامیہ نے بھارت پہنچتے ہی ہمارا تعارف بطور مہمان خصوصی کروایا‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’میں یہ سوچ کرگئی بھارت آئی کہ فیسٹیول میں اپنا کلام پیش کرنے کا موقع ملے گا کیونکہ یہ بڑے اعزاز کی بات ہے مگر ریختہ کے صدر سے جب اپنی باری کا دریافت کیا تو انہوں نے جواباً مجھے بڑی بہن کہتے ہوئے انکشاف کیا کہ آپ صرف مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کی گئی ہیں‘‘۔
دوسری جانب اردو زبان کی ترویج پر مامور ادارے کے سربراہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ بھارت میں موجودہ حالات کے پیش نظر وہاں کے کسی شاعر کو کلام پیش کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان کے شعراء تین روزہ فیسٹیول میں حصہ بن رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ ’’تین روزہ فیسٹیول میں 9 پاکستانی شاعروں کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا ہے اور اُن کو بھیجے جانے والے دعوت ناموں میں کہیں بھی کلام پیش کرنے کا ذکر تک نہیں کیا گیا‘‘۔
جشن ریختہ کیا ہے؟
یاد رہے ریختہ کے تحت ہر سال تین روزہ فیسٹیول ’’جشنِ ریختہ‘‘ کے نام سے منعقد کیا جاتا ہے جس کا مقصد پاک بھارت مشترکہ زبان اردو کی ترویج ہوتی ہے، اس فیسٹیول میں مختلف پروگرامز منعقد کیے جاتے ہیں جن میں مشاعرہ، قوالی اور افسانہ نگاری وغیرہ شامل ہیں۔
ریختہ کے تحت منعقد ہونے والے فیسٹیول میں دونوں ملکوں کے شعرا اکرام، قوال اور افسانہ نگار اپنا کلام پیش کر کے حاضرین سے خوب داد وصول کرتے ہیں۔