کراچی : ٹیکساس میں اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والی پاکستانی طلبہ سبیکا شیخ کی والدہ غم سے نڈھال ہیں، سبیکا کی والدہ کا کہنا ہے کہ گھر لوٹنے کیلئے بیٹی ایک ایک دن گن رہی تھی، 9جون کوسبیکا کو گھر واپس آنا تھا، نہیں جانتی تھی اب نہ لوٹے گی۔
تفصیلات کے مطابق سبیکا شیخ کے گھرپر تعزیت کے لئے رشتے داروں کی آمد جاری ہے، جاں بحق ہونے والی پاکستانی طلبہ سبیکا شیخ کی والدہ کا کہنا ہے کہ 10ماہ کاپروگرام تھاجومکمل ہوچکاتھا، گھرلوٹنے کیلئے بیٹی ایک ایک دن گن رہی تھی، 9جون کو سبیکا کو گھرواپس آنا تھا نہیں جانتی تھی اب نہ لوٹے گی۔
بھائی کا کہنا ہے کہ بہن نےبہت سی فرمائشیں کی تھی واپسی کیلئےتیاریاں مکمل تھیں، بہن کےکمرےکو میں نےخودان کی آمد سے پہلےسجایا تھا۔
سبیکا کی چھوٹی بہن نے کہا آپی سے کل افطار کے وقت بات ہوئی، کہہ رہی تھی بہت سارے تحفے لاؤں گی۔
جاں بحق ہونے والی پاکستانی طلبہ کت تایا جلیل شیخ کا کہنا تھا کہ سبیکابہت ذہین طالبہ تھی، اسکالر شپ پرامریکا گئی تھی ، اس کا عیدگھر والوں کے ساتھ منانےکاارادہ تھا ، 27 ویں روزےکوسبیکا کو واپس پاکستان آنا تھا۔ْ
مزید پڑھیں : بیٹی کی 9 جون 2018 کو وطن واپسی تھی‘ والد سبیکا شیخ
اس سے قبل سبیکا کے والد عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ سبیکا عید منانے کیلئے نو جون کو واپس آرہی تھیں، وہ اولیول کی طالبہ تھی، فائرنگ کے واقعےکی اطلاع گزشتہ روز افطارکے بعد میڈیا سے ملی، اپنی پسند کے کھانے بنانے کیلئے ایک لمبی لسٹ مجھے لکھوائی تھی۔
یاد رہے کہ ٹیکساس ا سکول میں گذشتہ روز فائرنگ کے واقعے میں 10 طلبا مارے گئے، جن میں پاکستانی طالبہ سبیکا بھی شامل تھیں، سبیکا کا تعلق کراچی سے ہے۔
سبیکا کراچی کے علاقے گلشن اقبال کی رہائشی تھی اور بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں۔
پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ سانتافے ٹیکساس میں ایکسچینج ایئر پروگرام کی طالبہ تھی، وہ 21 اگست 2017 کو یوتھ ایکسچیج اینڈ اسٹڈی پروگرام کے تحت تعلیم حاصل کرنے امریکا گئی تھیں۔
مزید پڑھیں : امریکا، اسکول میں فائرنگ 10 افراد ہلاک، حملہ آور گرفتار
خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی شہرہیوسٹن کے قریب سانتافے کے ہائی اسکول میں فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ سمیت دس افرادجاں بحق اور بیس زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے سترہ سالہ حملہ آورطالب علم کوگرفتارکرلیا تھا۔