تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

مہنگائی کی شرح 4 سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی

کراچی : ماہ اگست میں مہنگائی میں اضافے کی شرح چار سال کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی، مہنگائی میں اضافے کی شرح پانچ اعشاریہ آٹھ چار فیصد رہی ، مرکزی بینک نے مہنگائی مقررہ ہدف سے زائد ہونے کی پیشن گوئی کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اگست میں افراط زر کی شرح چار سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ مہنگائی مقررہ ہدف سے زائد ہونے کی پیشن گوئی بھی کی گئی ہے۔

ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق مہنگائی میں اضافے کی شرح پانچ اعشاریہ آٹھ چار فیصد رہی، رواں مالی سال کے لئے حکومت نے افراط زر کا ہدف چھ فیصد مقرر کیا ہے۔

اگست میں بنیادی افراط زر کی شرح سات اعشاریہ سات فیصد رہی جو کہ تین سال دس ماہ کی بلند ترین سطح ہے، خوردنی اشیاء میں مہنگائی کی شرح تین اعشاریہ تین فیصد رہی۔

اگست میں ٹماٹر کی قیمت میں اڑتالیس فیصد، پیاز چھبیس فیصد گوشت کی قیمت ساڑھے دس فیصد بڑھی جبکہ تعلیمی اخراجات میں تیرہ فیصد اور پیٹرول کی قیمت میں ڈیڑھ فیصد اضافہ ہوا۔

واضح رہے کہ معاشی ماہرین کے مطابق میں افراط زر کی شرح میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے، جون میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 5.21 فی صد رہی جو کہ اکتوبر2014 سے اب تک کی بلند ترین سطح پر ہے، ماہرین کی پیشن گوئی کےمطابق دسمبر دوہزاراٹھارہ تک شرح سود 8.5 فیصد ہوجانے کا خدشہ ہے۔

خیال رہے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی نے معاشی اعداد وشمار اور خاص طور پر افراط زر کا جائزہ لینے کے بعد دو ماہ کیلئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے بنیادی شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کردیا تھا، جس کے بعد شرح سود ساڑھے سات فیصد ہوگئی تھی۔

Comments

- Advertisement -