چترال: خیبرپختونخواہ کے وزیر برائے سیاحت محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے شمالی علاقے قدرتی حسن سے مالا مال ہیں، شندور فیسٹیول میں سہولیات بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
شندور میں صحافیوں میں گفتگو عاطف خان کا کہناتھا کہ مسلح افواج اور عوام کی قربانیوں کے نتیجے میں ملک کی سلامتی صورتحال بہتر ہوئی جس کی وجہ سے سیاحت کو بھی فروغ ملا۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت سیاحت کو بطور صنعت فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، شندور فیسٹیول میں سیاحوں کو مزید سہولیات دینے کے لیے کوشاں ہیں اور آئندہ سال اس میں مزید بہتری نظر آئے گی۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے شمالی علاقے قدرتی حسن سے مالا مال ہیں مگر ماضی کی حکومتوں نے ان کے لیے کچھ نہیں کیا اور نہ ہی سیاحت کی ترقی کے لیے اقدامات کیے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخواہ حکومت کی زیر نگرانی 7 جولائی کو دنیا کے بلند ترین پولو گراؤنڈ میں تین روزہ شندور فیسٹول کا آغاز کیا گیا تھا، افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ ، وزیر سیاحت سمیت دیگر معززین اور سیاحوں نے شرکت کی۔ شندور میلہ تین دن رنگ جمانے کے بعد اب سے کچھ دیر قبل اختتام پذیر ہوا۔
شندور پولوفیسٹیول کا آخری میچ چترال اور گلگت کی ٹیموں کے مابین ہوا جس میں چترال کی ٹیم نےگلگت بلتستان کی ٹیم کوایک گول کی برتری سےشکست دیکر شندورفیسٹیول ٹرافی اپنےنام کرلی۔
چترال کے دلکش موسم، حسین نظارے اور بلند و بالا پہاڑ پر پولو کے مقابلے دیکھنے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں سیاح پہنچے تھے، سہ روزہ فیسٹیول میں مجموعی طور پر چھ میچز کھیلیں گئے جبکہ میلے میں چترال اور گلگت بلتستان کا کلچرل شو بھی پیش کیا گیا جس کو دیکھ کر سیاح محظوظ ہوئے۔
واضح رہے کہ چترال میں ہونے والا شندور فیسٹیول قدیم روایات کاامین ہے جس میں یہاں کی مقامی آبادی بھرپور حصہ لیتے ہیں۔ فری اسٹائل پولو میں گلگت اور چترال کی ٹیمیں شرکت کرتی ہیں اور یہ کھیل اتنا دلچسپ ہوتا ہے جیسے بھارت اور پاکستان کے مابین کرکٹ ورلڈکپ کا کوئی مقابلہ ہورہا ہو۔