قومی ٹیم بھارت کے خلاف اہم میچ میں 191 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور ہدف کے تعاقب میں بھارت کی بیٹنگ جاری ہے۔
قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر شائقین کرکٹ اور تجزیہ کاروں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے ساتھ ہی مختلف تبصرے بھی کیے جارہے ہیں۔
اسپورٹس رپورٹر شعیب جٹ نے کہا کہ ’بھارت کے اسپنرز وکٹیں حاصل کررہے ہیں لیکن ہم نے اپنے اسپنرز کو بیٹنگ پر لگا دیا اس کے چکر میں وہ بولنگ سے بھی چلے گئے ہیں۔‘
کامران اکمل نے کہا کہ پی سی بی کو فرنچائز سے پوچھنا چاہیے جب شاداب نے فرنچائز میں ڈیبیو کیا وہ بطور بولر کھیلے تھے اور بیٹنگ آٹھویں نمبر پر کرتے تھے۔
فرنچائز نے شاداب خان کو کپتان بنایا، کوچ مصباح الحق نے انہیں نمبر چار پر کھلانا شروع کردیا وہاں سے وہ آل راؤنڈر بن گئے اور انہیں بیٹنگ کا بھی مزہ آنے لگ گیا۔
کامران اکمل نے کہا کہ ہمارے سامنے عرفان پٹھان کی مثال موجود ہے جب کوچ این چیپل نے انہیں اوپر بیٹنگ کروانی شروع کی تو ان کی بولنگ بھی متاثر ہوگئی تھی ایسا ہی شاداب خان کے ساتھ ہوا ہے جب آپ دونوں طرف دھیان دیں گے تو رزلٹ ایسے ہی آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم نے پورے اوورز نہیں کھیلے، بیٹرز کو پورے اوور کھیلنے چاہیے تھے۔