تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

امریکا اسرائیل کو احتساب سے بچانے کے لیے ہر حد تک جا سکتا ہے: فلسطین

یروشلم: فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اسرائیل کو احتساب سے بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکا نے اسرائیل کے معاملے پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدگی کا اعلان کیا ہے جس کے بعد فلسطینی حکومت کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فلسطینی  وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی کونسل سے امریکی انخلا یہ واضح کرتا ہے کہ واشنگٹن حکومت اسرائیل کو احتساب سے بچانے کے لیے کس بھی حد تک جا سکتی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ اسرائیل انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں ملوث ہے، امریکا نہیں چاہتا کہ اسرائیل کے خلاف فیصلے ہوں، اسرائیلی فوج نے فلسطین میں جارحیت کی انتہا کردی ہے۔


انسانی حقوق کی کونسل منافق اور اسرائیل سے متعصب ہے، امریکی سفیر


خیال رہے کہ گذشتہ روز فلسطین میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کرنے والے ملک اسرائیل کی حمایت میں امریکا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدہ ہوا ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا تھا کہ حقوق انسانی کی عالمی کونسل اسرائیل سے متعلق ’انتہائی حد تک جانب دارانہ رویہ‘ رکھتی ہے۔


امریکا اسرائیل کی حمایت میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدہ


دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اسرائیل کے خلاف محاذ بنالیا ہے، انسانی حقوق کونسل اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام ہوچکی ہے، انسانی حقوق کونسل منافقت پر مبنی قراردادیں لارہی ہے، کونسل کے رکن ممالک خود بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -