تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

قطری شہزادے کی شہادت کے بغیرجے آئی ٹی رپورٹ قبول نہیں، لیگی وزراء

اسلام آباد: وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ قطری شہزادے کی شہادت کے بغیر جے آئی ٹی کی رپورٹ قبول نہیں کریں گے،  جےآئی ٹی پرسوالات اٹھ رہے ہیں، ہمیں انصاف ہوتا نظرنہیں آرہا، ارکان کا انتخاب روز اول سے ہی متنازع رہا ہے۔ دھرنوں سےپاکستان کوسی پیک کےمعاملے پربڑانقصان ہوا۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر پیٹرولیم شاہدخاقان عباسی، احسن اقبال اور خواجہ آصف نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 جےآئی ٹی پرسوالات اٹھ رہے ہیں، شاہد خاقان عباسی

سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی جےآئی ٹی پر مسلم لیگ ن کے وزراء کی تنقیدی پریس کانفرنس میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ منی ٹریل کے شواہد عدالت میں پیش کیے جاچکے تھے۔

جےآئی ٹی نے جوسوالات پوچھےان کا بھی جواب دیا گیا، جب سےجےآئی ٹی نےکام شروع کیاسوال اٹھ رہےہیں، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمارےمعاشرے کی روایت ہے خواتین تفتیش میں شامل نہیں ہوتیں۔

وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے تحفظات کے بغیر جے آئی ٹی میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا، کڑے احتساب کے باوجود وزیر اعظم کے خلاف کرپشن ثابت نہیں ہوئی، عدالتوں کے پاس سوموٹو طاقت ہے لیکن ہم گھبرانے والےنہیں۔

ہمیں انصاف ہوتانظرنہیں آرہا، خواجہ سعد رفیق

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ ن بڑی جماعت ہے، ہمارا اثاثہ چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وزیراعظم نے عدالتی طریقہ کار پرسوال نہ کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن بڑے بھاری دل کے ساتھ یہ باتیں کرنی پڑرہی ہیں کہ جےآئی ٹی کی حیثیت روزاول سے متنازع رہی ہے، یہ ایک عجیب وغریب ملغوبہ بن گیا ہے۔

جےآئی ٹی میں دو اداروں کی شمولیت پروزیراعظم کو اعتراض کا مشورہ دیا گیا لیکن وزیراعظم کا مؤقف تھا کہ جےآئی ٹی پرسوالات نہ اٹھائےجائیں, فاضل ججز کے ریمارکس کو مخالفین نے ہمارےخلاف استعمال کیا۔

سعدرفیق کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سول ملٹری تعلقات کا بیک گراؤنڈ رہاہے، ایک رکن کو مشرف دورمیں نیب میں شریف خاندان کے پیچھے لگایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قانون میں فون ٹیپ کرنےکی اجازت نہیں، جےآئی ٹی نے فون ٹیپ کرنے کا اعتراف کیا، کس قانون کے تحت فون ٹیپ کیےگئے؟ فون ٹیپ سے متعلق کسی ادارےکی تردید یا تصدیق نہیں آئی، تصویرلیک کی ذمہ داری اٹھائی گئی لیکن ذمہ دارکون ہے نہیں پتہ، ہمیں انصاف ہوتانظرنہیں آرہا۔

ان کا کہنا تھا کہ طارق شفیع کے وزیراعظم ہاؤس جانے پراعتراض کیا گیا، جےآئی ٹی کے ایک رکن نے طارق شفیع کے ساتھ غیرمہذب سلوک کیا، جے آئی ٹی میں لوگوں پر بیان بدلنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا، ہمارے حساب سے جےآئی ٹی کی سربراہی ایف آئی اے کو کرنا تھی۔

خواجہ سعدرفیق نے بتایا کہ جے آئی ٹی کے رکن بلال رسول میاں اظہر کے بھتیجے ہیں اور ان کی اہلیہ ق لیگ میں تھیں، سیاست میں آنے سے پہلے کا حساب کتاب شروع کرینگے تو ایسے بہت خاندان ہیں۔

ایک اخبارمیں خبر شائع ہوئی کہ حساس ادارے کے پاس جےآئی ٹی کا کنٹرول ہے، خبرکے مطابق یہ کنٹرول عدالتی حکم کےتحت دیاگیا، اس خبر سے متعلق حساس ادارے کی تردید یا تصدیق بھی نہیں آئی، بغیرثبوت ایسے سلوک ہورہا ہے جیسے کوئی چوری کی گئی ہے، چوری کہاں ہوئی ہےکوئی نہیں بتاتا۔

عمران خان کے وزیراعظم بننے کاخواب چکنا چور ہوگیا، احسن اقبال

پریس کانفرنس سے خطاب میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ2013کے انتخابات میں مسلم لیگ ن کو بھرپور مینڈیٹ ملا لیکن ایک سیاسی قوت اورلیڈر نے ہمارامینڈیٹ تسلیم نہیں کیا اور اس نے حکومت اورجمہوریت کےخلاف سازشیں کرنا شروع کردیں۔

دھرنوں سے پاکستان کو سی پیک کےمعاملے پر بڑا نقصان ہوا، مخالفین قبل ازوقت انتخابات کی سازش کررہےہیں، اگر پاکستان کےاستحکام کےخلاف کوئی سازش کرے گا تو وہ منہ کی کھائےگا۔

احسن اقبال نے کہا کہ جوکام سڑک سے نہ ہوسکا تو پھر سپریم کورٹ کا کندھا استعمال کیا گیا، سیاسی تھیٹر کےنتیجے میں ملک کی ترقی روکی جا رہی ہے، وزیراعظم کی بیٹی اوربیٹوں کی تذلیل کی جارہی ہے۔

سیاسی بے یقینی سے12ارب روپے کا نقصان ہوا اس کا ذمہ دارکون ہے؟ ایک پٹیشن کو سیاسی مقاصد کیلئےاستعمال کیا جارہاہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان مشرف سے زیادہ کرپشن کے مگرمچھوں کی چھتری بنے ہوئے ہیں، ہم سے40سال کی تلاشی اورخود4سال کی بھی نہیں دے رہے، چوردروازے سےاقتدارحاصل کرنے کاوقت گزر گیا، عمران خان کو وزارت عظمیٰ کاخواب چکناچور ہوتا ہوا نظرآرہا ہے،

جےآئی ٹی آئی میں ایسےسوالات کیےگئے جن کا کیس سے کوئی تعلق نہیں، نواز شریف جیسا احتساب ماضی میں کسی حکمران نے نہیں کرایا، مافیا گاڈرفادر کے دور میں عدالتیں لگتیں نہ بچے ایسے جےآئی ٹی کا سامنا کرتے ہیں، بادشاہ وہ ہوتا ہےجو عدالتوں کاسامنا نہیں کرتا، خندہ پیشانی سےعدالتوں کاسامنا کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں کرپشن ہورہی ہوتی تواسٹاک ایکسچینج میں کاروبار تباہ ہوجاتا، ہم چاراہم وزیر بیٹھے ہیں،چیلنج ہےایک ڈالرکی خوردبرد سامنے لائیں، کرپشن سےخزانےخالی ہوتےہیں بھرتےنہیں ہیں۔

قطری خط کی تصدیق نہ کرنا ناانصافی ہوگی، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے خطاب میں کہا کہ قطری شہزادے کو تفتیش کا حصہ نہ بنایا گیا تو جےآئی ٹی رپورٹ کسی صورت قبول نہیں کریں گے، وزیراعظم، بھائی، بیٹے، بیٹی، داماد اور دیگر سمیت جےآئی ٹی میں پیش ہوئے۔

انہوں نے سوال کیا کہ قطری شہزادے کے پاس جانے سے جےآئی ٹی کیوں کترارہی ہے؟ قطری خط کی تصدیق نہ کرنا ناانصافی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ارسلان افتخار کیس میں بیٹے کو بلایاگیا، والد کوکیوں نہیں بلایاگیا؟ بیٹے کا کیس آیا توچیف جسٹس کو استثنیٰ کیلئے حدیثوں کی مثالیں دی گئیں۔

خواجہ آصف نے مطالبہ کیا کہ جےآئی ٹی کی پوری کارروائی ٹی وی پر براہ راست پاکستانی عوام کودکھائی جائے، جہاں جرم سرزد ہونےکا الزام لگایا گیا وہاں قانون حرکت میں نہیں آیا، عجیب بات ہے کہ الزام کہیں اور قانون یہاں حرکت میں آیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان نے خیرات کے پیسےباہر لگائے، والدہ کے نام پر اسپتال بنایا، ان کیخلاف تو کوئی جےآئی ٹی نہیں بنی، گاڈ فادر یا سسلین مافیا آزاد عدلیہ کی جنگ نہیں لڑتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 20 کروڑ عوام نے حق حاکمیت تسلیم کیا ہوا ہے، عوام نےنوازشریف کو2مرتبہ وزیراعلیٰ اور3مرتبہ وزیراعظم بنایا، قانون اورآئین کی حکمرانی کے لئےجنگ لڑرہے ہیں، آئین کےلئے زرداری کے ہاتھوں پنجاب کی حکومت گنوائی۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی عدالت سب سےبڑی عدالت ہے، 1993یا1999والی کوئی صورتحال نہیں ہے، پلوں کے نیچے بہت پانی بہہ چکاہے، ہم اپناحق استعمال کر رہے ہیں، معاشی خود مختاری سے روکنےکی کوشش ہوگی تو اسےسازش کہیں گے، اپنے تحفظات کااظہار کرنا، اعتراض اورسوالات کرنا ہماراحق ہے۔

Comments

- Advertisement -