اسلام آباد : پناما لیکس کی تحقیقات کون کرے گا۔ کمیشن کے قیام کا معاملہ لٹک کررہ گیا۔ حکومت کمیشن بنانے کیلئے سرگرداں ہے تو اپوزیشن جماعتوں کے اپنے اپنے مطالبے ہیں۔
رضاربانی نےخورشیدشاہ کی تجویز ردکرتے ہوئےکمیٹی کی سربراہی سے انکار کردیا۔ پناما لیکس کی تحقیقات کامعاملہ طُول پکڑنے لگا۔
ن لیگ،پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف اپنی اپنی بولیاں بول رہے ہیں، نتیجہ تاحال صفر ہے۔ پانچ ججزکےانکار کے بعدجسٹس ریٹائرسرمد جلال عثمانی کمیشن کی سربراہی کے لئے راضی ہوئے تواپوزیشن نےاعتراض کردیا۔
خوشیدشاہ نے رضاربانی کی سربراہی میں کمیٹی کی تجویزدی۔جسے چئیرمین سینیٹ نے خود ہی رد کردیا، رضا ربانی نےدو ٹوک کہہ دیا کہ وہ پاناما لیکس کے معاملے میں نہیں آنا چاہتے۔
دوسری جانب عمران خان کی سوئی چیف جسٹس کے کمیشن پر اٹکی ہوئی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ تحقیقات کے لئے اپوزیشن خود کسی رائے پر متفق نہیں ہو پا رہی۔
اس صورتحال میں سوال اٹھ رہے ہیں کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کب شروع ہوں گی اورتحقیقات کون کرے گا؟ کیا آف شورکمپنیوں کاشور کسے نتیجے پر پہنچ کر تھمے گا؟ یا ماضی کی طرح یہ شور کسی نئے تماشے کے شور میں دب جائے گا؟