تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

معذور بکری کے بچے کے لیے وہیل چیئر

میلبرن: آسٹریلیا میں ایک معذور بکری کے بچے کے لیے وہیل چیئر بنا لی گئی جس کے بعد اب وہ کچھ دقت سے ہی، مگر چلنے پھرنے کے قابل ہوگیا ہے۔

آسٹریلیا کے ایک جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والے نجی ادارے کی جانب سے بنائی جانے والی یہ وہیل چیئر اس معصوم بچے کے لیے نئی زندگی ثابت ہوئی۔

goat-7

فروسٹی دی سنو گوٹ نامی یہ بکری کا بچہ جانوروں کی ایک ’جوائنٹ ال‘ نامی بیماری کا شکار تھا۔

یہ بیماری بچھڑوں اور بکری کے چھوٹے بچوں میں ہوجاتی ہے۔ اس بیماری میں جوڑوں میں ایک انفیکشن پھیل جاتا ہے جس کے باعث جوڑ سوج جاتے ہیں اور حرکت کے قابل نہیں رہتے۔

goat-6

فروسٹی کے پچھلے دونوں پاؤں اس بیماری کا شکار تھے جس کے باعث وہ چلنے پھرنے سے قاصر تھا۔

goat-5

ادارے کے مطابق جب یہ بچہ انہیں ملا اس وقت یہ کیڑوں سے بھرا ہوا اور پیاسا تھا کیونکہ یہ حرکت نہیں کرسکتا تھا۔ انہوں نے اس کی دیکھ بھال شروع کی لیکن وہ چاہتے تھے کہ وہ خود سے حرکت کر سکے تاکہ وہ اپنے اوپر آنے والی مشکلات کا سامنا کرسکے۔

goat-4

اس کے بعد مختلف ماہرین کی مدد سے فروسٹی کے سائز کی خصوصی وہیل چیئر تیار کی گئی۔

goat-2

ادارے کی سربراہ کے مطابق جیسے ہی انہوں نے یہ وہیل چیئر فروسٹی کو لگائی وہ فوراً ہی اپنی اگلی ٹانگوں کو حرکت دیتے ہوئے اس کے ساتھ چلنے پھرنے لگا۔

goat-3

ان کے مطابق فروسٹی دنیا دیکھنے کا بہت شوقین نکلا اور اب وہ اپنے وزن سے بھاری وہیل چیئر کے ساتھ گو کہ دقت سے حرکت کر رہا ہے لیکن اس کے باوجود پورے ادارے میں گھوم پھر کر لوگوں اور جانوروں سے مل رہا ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -