ہانگ کانگ : چین میں عمارت پیمائی کے شوقین اور باہمت معذور نوجوان نے اپنی وہیل چیئر کی مدد سے250میٹر سے زائد کا فاصلہ عبور کرکے اپنا خواب شرمندہ تعبیر کردیا۔
ہانگ کانگ میں لائی چی وائی نامی معذور عمارت پیما رسیوں کی مدد سے اپنی وہیل چیئر سمیت سیدھی عمارت پر چڑھ گیا، جس کے بعد وہ چین میں سب سے پہلا عمارت پیما بن گیا جس نے 250میٹر کا فاصلہ طے کیا جسے پورا کرنے کیلئے اس کو دس گھنٹے کا وقت لگا۔
غیر ملکی خبر ر ساں ادارے کے مطابق یہ مہم لائی چی وائی نے ریڑھ کے ہڈی کے مریضوں کی فلاح بہبود اور ان علاج کیلئے رقم جمع کرنے کے سچے جذبے بے انتہا محنت اور مشقت سے پوری کی، جس میں اس کو 6لاکھ 70ہزار ڈالر سے زائد رقم کے عطیات ملے۔
37سالہ کوہ پیما 10سال قبل ایک کار حادثے میں شدید زخمی ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں اسے کمر میں گہری چوٹیں آئیں جس کے باعث اس کے جسم کا نچلا حصہ ناکارہ ہوگیا تھا جس کی وجہ سے وہ300میٹر لمبی عمارت کی بلندی پر نہیں پہنچ سکا تھا۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے لائی چی وائی نے میڈیا کو بتایا کہ اس وقت میں کافی خوفزدہ تھا پہاڑ پر چڑھ کر میں چٹانوں یا چھوٹے سوراخوں کو تھام سکتا تھا لیکن اس عمارت پر چڑھتے ہوئے شیشے کے ساتھ میں جس رسی پر انحصار کررہا ہوں یہ وہی رسی ہے جس پر میں لٹک رہا ہوں۔
لائی چی وائی سال 2011 سے پہلے چار مرتبہ ایشائی چیمپیئن رہ چکا ہے اور ایک موقع پر وہ عالمی سطح پر آٹھویں نمبر پر تھا۔
باہمت شخص لائی کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد میں نے سوچا کہ مجھے ہمت نہیں ہارنی چاہیے لہٰذا میں نے وہیل چیئر پر ہی اپنے مقصد کو حاصل کرنے کی ٹھان لی اور میں بھول گیا کہ میں معذور ہوں میں اب بھی خواب دیکھنا پسند کرتا ہوں اور انہیں پورا کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔