اکثر والدین اپنے بچوں یا نوعمر اولاد کی ذہنی صحت اور تندرستی کے بارے میں پریشان رہتے ہیں، ان کا سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ بچوں کی ذہنی نشوٓنما اور ان کے غصے کو کیسے کنٹرول رکھا جائے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں کلینیکل سائیکالوجسٹ عاصمہ ناہید کسانہ نے شرکت کی اور بچوں کی ذہنی صحت بہتر کرنے کے طریقے بتائے۔
عاصمہ ناہید نے بتایا کہ بچوں سے ان کی عمر کے تناسب سے برتاؤ کرنا چاہیے، بارہ سال کی عمر تک ان گہری نظر رکھی جائے اور 13 سے 19سال تک ان سے دوستانہ ماحول میں گفتگو کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی ذہنی صلاحتیں بہتر بنانے میں والدین کا اہم کردار ہوتا ہے، والدین کو چاہیئے کہ بچوں کا ایک شیڈول بنائیں جس میں پڑھائی، کھیل، کمپیوٹر / موبائل / ٹی وی کا استعمال، باہر جانا اور تخلیقی سرگرمیاں سب ہی کچھ شامل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ دوستانہ برتاؤ کا یہ مطلب نہیں کہ آپ ان کے دوست بن جائیں اس کا مطلب ہے کہ ان پر سختی بھی رکھیں اور ان کی حرکات و سکنات پر خصوصی توجہ بھی دیں۔
والدین کو بچوں کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں رکھنے کی کوشش بھی نہیں کرنی چاہیے بلکہ بچوں کی جذباتی و نفسیاتی ضروریات کو بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔