پسرور: کماد کے کھیت سے مردہ حالت میں ملنے والے 10 سالہ احسن کے قاتل کا پتا چل گیا، پولیس نے مقتول بچے کے چچا زاد بھائی کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع سیالکوٹ کے شہر پسرور کے علاقے ڈھوڈا میں گنے کے کھیت سے 10 سال کے احسن کی نعش برآمد ہوئی تھی، جسے ایک دن قبل زیادتی کے بعد گردن پر گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دس سالہ احسن کے قتل کا مقدمہ تھانہ قلعہ کالر والہ میں درج کر لیا گیا ہے، بچے کے چچا زاد بھائی کو قتل کے جرم میں گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزم فرحان عرف فانی نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق بچہ گزشتہ رات سے لاپتا تھا، لاش صبح کھیتوں سے ملی، آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے گم شدہ بچے احسن کے قتل کا نوٹس لیا تھا اور ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) گوجرانوالہ سے فوری رپورٹ طلب کر کے ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کی ہدایت کی تھی۔
بچے کی لاش ملنے کے بعد ڈی پی او سیالکوٹ، فرانزک، سی آئی اے اور اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی تھی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ بچے کی ہلاکت ظاہری طور پر فائر لگنے سے ہوئی ہے۔ تاہم دیگر شواہد کے بعد معلوم ہوا کہ بچے کے ساتھ زیادتی بھی کی گئی تھی۔
تحقیقات کے بعد پولیس نے آج احسن کے قتل کے الزام میں اس کا کزن گرفتار کر لیا، چچا زاد بھائی فرحان نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے زیادتی کے بعد جرم چھپانے کے لیے بچے کو قتل کیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مقتول احسن کے 4 بھائی اور بھی ہیں، والدہ 4 سال قبل انتقال کر چکی ہیں۔