بیجنگ: سفر کو محفوظ بنانے کے لیے طیارے کے انجن میں سکے پھینکنے والے نوجوان کو عدالت نے سزا سنا دی۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق چین کے صوبے انوہئی کے ضلع یگژیو سے تعلق رکھنے والے لیو چاؤ نامی مسافر رواں سال فروری میں پہلی بار جہاز کا سفر کررہا تھا تو اُس نے محفوظ سفر کے لیے جہاز میں سکے پھینکے۔
ٹیک آف سے قبل جب تکنیکی ٹیم نے جہاز کا معائنہ کیا تو انہیں انجن کی آواز خراب محسوس ہوئی اور پنکھڑیوں کے پاس دو سکے پڑے ہوئے ملے۔
انتظامیہ نے پرواز منسوخ کر کے تمام مسافروں کو اتارا اور پھر دوسرے طیارے کے ذریعے انہیں روانہ کیا گیا۔
ائیرپورٹ انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات شروع کیں تو لیو چاؤ سی سی ٹی وی فوٹیج میں جہاز کے انجن کی طرف سکے پھینکتے ہوئے نظر آیا جس کے بعدپولیس نے اُسے حراست میں لے لیا۔
مزید پڑھیں: شرمناک لباس پہننے پر خاتون کو جہاز سے اتار دیا گیا
حراست میں لیے گئے نوجوان نے دورانِ تفتیش پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے سفر کو محفوظ بنانے کے لیے جہاز کے انجن میں سکے پھینک رہا تھا کیونکہ ایسا کرنے سے انسان اپنی منزل پر بخیر و عافیت پہنچ جاتا ہے۔
اب عدالت نے لیو چاﺅ کو ایک لاکھ 20 ہزار یوآن (26 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد)کمپنی کو ادا کرنے کا حکم دیا، تاہم اس کی مالی حالت دیکھتے ہوئے 459 یوآن کے عدالتی اخراجات معاف کردیئے۔