تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

والدین کی سگریٹ نوشی بچوں کو سماعت سے محروم کردیتی ہے، والدین کو وارننگ

ٹوکیو: جاپان کے طبی ماہرین نے والدین کے لیے ہولناک انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو ماں باپ سگریٹ نوشی کرتے ہیں اُن کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں بہرے پن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جاپان کے دارالحکومت میں موجود ٹوکیو یونیورسٹی کے ماہرین نے تحقیق کی جس کے دوران سگریٹ نوشی کو وہ نقصان سامنے آیا جس کے بعد والدین تمباکو نوشی بالکل ترک کردیں گے۔

سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کو طبی ماہرین متعدد بار  سنگین نتائج سے متنبہ کرتے آئے ہیں کہ اس بری لت کے باعث انسانی جسم پر جان لیوا نقصانات کا اندیشہ ہے تاہم پہلی بار محققین نے سگریٹ نوشی کا ایسا نقصان بیان کیا جس کے بعد خصوصاً حاملہ خواتین سگریٹ نوشی کی عادت ترک کردیں گی۔

جاپان کے طبی ماہرین کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق ایسی خواتین جو حمل کے دوران سگریٹ نوشی کرتی ہیں اُن کے ہاں ’بہرے‘ یعنی قوتِ سماعت سے محروم بچوں کی پیدائش کے امکانات ڈھائی گناہ حد تک بڑھ جاتے ہیں۔

ویڈیو دیکھیں: سگریٹ نوش اورصحت مند آدمی کے پھیپھڑوں میں کیا فرق ہوتا ہے؟

محققین کا کہنا ہے کہ مطالعے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بچوں کی پیدائش سے چار ماہ تک کی عمر کے بچوں کے پاس سگریٹ پینے سے اُن کے بہرے ہونے کے خطرات میں بھی تشویشناک حد تک اضافہ ہوجاتا ہے۔

ٹوکیو یونیورسٹی کے پروفیسر کا کہنا ہے کہ چار ماہ تک کے بچوں کے پاس اگر والدین سگریٹ نوشی کریں تو اُن کی قوتِ سماعت 30 فیصد حد تک متاثر ہوتی ہے کیونکہ سگریٹ میں موجود نکوٹین بچوں کے پیغام رساں خلیوں میں بگاڑ پیدا کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق بچوں کے پیغام رساں خلیوں کی حساسیت سگریٹ کے زہریلے دھوئیں کو برداشت نہیں کرتی جس کی وجہ سے اُن کے دماغ اور کانوں کے درمیان کا سسٹم بری طرح متاثر ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: سگریٹ نوشی ترک کرنے میں مددگار شے

اسی سے متعلق: بڑوں کی تمباکو نوشی دیکھنے والے بچوں کی نفسیات میں تبدیلی

ڈاکٹر کوجی کاواکامی کا کہنا ہے کہ ’تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ دورانِ حمل جو خواتین سگریٹ نوشی کرتی ہیں اُن کے بچے پیٹ اور پھیپھڑوں میں دھواں بھرنے کی وجہ سے دماغی طور پر کمزور پیدا ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ اُن کو سماعت کا مسئلہ بھی پیش آتاہے‘۔

ماہرین نے مشورہ دیا کہ حمل کے دوران خواتین اگر اپنے بچوں کی صحت چاہتی ہیں تو وہ بری لت سے چھٹکارا حاصل کریں اور بالخصوص چار ماہ تک کے بچوں کے پاس سگریٹ نوشی نہ کریں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -