تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

‘بابراعظم کی اسٹیو وا، پونٹنگ سے ملاقاتوں کا اہتمام کیا جائے’

پاکستان کے مایہ ناز سابق آف اسپنر ثقلین مشتاق نے پی سی بی کو تجویز دی ہے کہ بابر اعظم میں قیادت کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے دنیائے کرکٹ کے عظیم کپتانوں اسٹیو وا، رکی پونٹنگ اور عمران خان کے ساتھ مشاورتی نشستوں کا اہتمام کیا جائے۔

یوٹیوب چینل پر انٹرویو میں ثقلین مشتاق نے کہا کہ بابر ایک باصلاحیت بیٹسمین کے ساتھ ساتھ اچھے کپتان بھی بن سکتے ہیں، کیریئر کے آغاز سے ہی بابر اعظم مسلسل پرفارم کرتے رہے ہیں تاہم اب ان پر قیادت کی ذمہ داریاں ہیں۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ بطور کپتان ان میں اعتماد کو بڑھانے، دباؤ کا سامنا کرنے، مشکل حالات اور میڈیا کا سامنا کرنے کے لیے انہیں عظیم کپتانوں کے تجربات سے سیکھنا ہوگا، ان کی آرا اور قیمتی مشوروں سے مستفید ہونا ہوگا۔

ثقلین مشتاق نے کہا کہ اسٹیو وا، رکی پونٹنگ، عمران خان اور وسیم اکرم جیسے کپتانوں سے بابر اعظم کی کھانے پر نشستیں کروائی جائیں، جس ملک میں بھی ٹیم جائے وہاں کے عظیم پلیئرز کے ساتھ کپتان کی میٹنگز کا اہتمام کیا جائے تاکہ قومی کپتان ان کے ذہنوں کو پڑھ سکھیں اور میڈیا کو کس طرح فیس کرنا ہے یہ بھی سیکھ لیں، اس سلسلے میں پی سی بی کا میڈیا ڈپارٹمنٹ ان کی مدد کر سکتا ہے۔

آف اسپنر نے کچھ حلقوں کی جانب سے بابر اعظم کو لازمی انگلش سیکھنے کی بات کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ نہیں سمجھتے کہ انگریزی سیکھنا بابر اعظم کے لیے انتہائی ضروری ہے یہ قومی کپتان کے لیے بالکل الگ بات ہے، انہیں اردو آتی ہے اور دنیا میں ایسے بہت سے لیڈرز ہیں جو مادری زبان میں بولتے ہیں اور ان کے ساتھ مترجم ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کے لئے ٹیم کی قیادت کرنے کے لئے بہترین حربے، گر، صلاحیت، فیصلہ سازی اور ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے طریقوں کے بارے میں جاننااور سیکھنا بہت ضروری ہے۔

Comments

- Advertisement -