نیویارک: مشیرَ خارجہ سرتاج عزیزنے ’’ افغانستان میں قیام امن ‘‘ کے حوالے سے منعقد ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کہا ہے کہ پاکستان افغان عوام کی بھرپور حمایت کرتا ہے کیونکہ افغانستان میں امن و استحکام پاکستان کے داخلی امن کے لئے ازحد ضروری ہے۔
گزشتہ روزمنعقد ہونے والے اس اجلاس کی میزبانی افغان وزیرخارجہ صلاح الدین ربانی، چینی وزیرخارجہ وانگ یائی اور امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے مشترکہ طور پرکی۔
اجلاس میں افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ، ترکی کے نائب وزیراعظم سیودت یلماز اورآسٹریلیا، ایران، اٹلی، قازقستان، ناروے کے وزراء خارجہ اوریورپین کے خصوصی نمائندے برائے خارجہ امور شریک تھے۔
اجلاس کے شرکاء کے سے خطاب کرتے ہوئے مشیرِخارجہ سرتاض عزیز نے امید کا اظہار کیا کہ افغانستان میں قیام امن کا عمل جلد دوبارہ شروع ہو۔
انہوں نے کہا کہ اگر افغان حکومت چاہے تو پاکستان اس عمل میں تعاون کرنے کے لئے تیارہے۔
سرتاج عزیز نے زور دیا کہ پاکستان نے افغان طالبان کو قیام امن کےلئے مذاکرات پرراضی کیا ہے اورافغانستان میں آنے والی حالیہ تشدد کی لہرکا پاکستان سے کوئی ربط نہیں ہے۔
اس موقع پر کئی ممالک کے وفود نے افغانستان کو طویل المعیاد بنیادوں پرتعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ماضی کے گریٹ گیمز کو اب افغانستان کے لئےعظیم فائدوں میں تبدیل ہونا چاہئے۔
اجلاس کے بعد جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں افغانستان میں سیاسی عمل کی حمایت، معاشی تعمیرنو، سیکیورٹی اور امن استحکام کے لئے تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔