کراچی : پیمرا نے اے آروائی کے پروگرام ’’لائیو ود شاہد مسعود‘‘پر کی پابندی لگادی اور ساتھ ہی ڈاکٹر شاہد مسعود پر بھی پابندی لگائی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پیمرا کی جانب سے آزادی صحافت پر ایک اور کاری ضرب پیمرا نےعجلت میں اے آروائی کے پروگرام ’’لائیوود شاہد مسعود‘‘پرپینتالیس دن کی پابندی لگادی، چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے ایک صحافی ہوتے ہوئے صحافی پر پابندی لگائی، پیمرا نے پروگرام میں سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس پر بہتان لگانے کا الزام عائد کیا ہے۔
ایڈوکیٹ معین الدین پیمرا کا قدام عجلت اور جلد بازی کیا گیا ہے، پیمرا کے رویے سے لگا کہ شاہد مسعود پر پابندی کا فیصلہ طے تھا، پیمرا نے بغیر کسی شکایت کے خود ہی کاروائی کردی، نئی تاریخ کیلئے گئے جونیئر وکیل کو زبردستی بٹھا کر نوٹس وصول کرایا گیا، پیمرا نے10 تاریخ طے کی، اس دن کوئی اور کیس نہیں رکھا، سماعت کے روز محض دو ممبر آئے ، کیس میں پیمراخودہی شکایت کنندہ اورمنصف بن گئی۔
ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ محض تاثر ملنے پر پینتالیس دن کی پابندی مضحکہ خیز ہے ، پابندی نے نام نہاد جمہوریت کی قلعی کھول دی، انھوں سوال کیا کہ حکومت بتائے ایسا کیاجرم کیاکہ کسی ٹی وی پروگرام پرنہیں آسکتا، میری بات کا حکومت بتنگڑ بنا دے تو کیا کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ غداری کے الزام میں جیو نیوز پر صرف 15 دن کی پابندی لگائی گئی تھی۔
صدر پی ایف یو جے رانا عظیم نے پیمرا کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اجلاس طلب کرلیا ہے۔
لاہور میں الیکٹرنک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ڈاکٹر شاہد مسعود کے پروگرام پر پابندی کی شدید مذمت کی گئی ہے، صدر ایمرا عابد خان کا کہنا تھا کہ آزادی صحافت پر کسی قسم کی پابندی منظور نہیں، پیمرا اے آروائی نیوز کے ساتھ امتیازی سلوک کا مظاہرہ کررہا ہے ،پابندی لگانے سے سچ کی آواز کو نہیں دبایا جاسکتا۔