تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ایمازون اور مائیکروسافٹ کے درمیان تلخی کا انجام

واشنگٹن: پینٹاگون نے مائیکروسافٹ کے ساتھ 10 ارب ڈالر کا معاہدہ ختم کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق پینٹاگون نے مائیکروسافٹ کے ساتھ کلاؤڈ کمپیوٹنگ کا 10 ارب ڈالر مالیت کا ایک بڑا معاہدہ ختم کر دیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ جوائنٹ انٹرپرائز ڈیفنس انفرا اسٹرکچر کا معاہدہ منسوخ کر دیا گیا ہے، کیوں کہ یہ اب موجودہ ضروریات کو پورا نہیں کرتا اور ایک نئے ’ملٹی کلاؤڈ، ملٹی وینڈر‘ کمپیوٹنگ معاہدے کے لیے کام شروع کیا جائے گا، حکومت ایک نئی جدید ترین ٹیکنالوجی حاصل کرے گی۔

ادھر غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایمازون اور مائیکروسافٹ کے درمیان سیاسی تعصب کے الزامات کی بنیاد پر جو تلخی جاری تھی، اس کی وجہ سے پینٹاگون نے ایک طرف ہونا مناسب سمجھا اور مائیکروسافٹ سے معاہدہ ختم کیا۔

پینٹاگون نے 17 کروڑ سے زیادہ کمپیوٹر ایڈریسز رازداری سے فروخت کر دیے

مائیکروسافٹ نے 2019 کے آخر میں یہ معاہدہ حاصل کیا تھا، جس پر ایمازون نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ معاہدہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایمازون کے خلاف انتقامی سیاست کا نتیجہ ہو۔

یہ معاہدہ جے ای ڈی آئی پروگرام سے متعلق تھا، جسے 10 سال قبل ڈیزائن کیا گیا تھا، اس پروگرام کے تحت تمام فوجی محکموں کی معلومات ایک کلاؤڈ بیسڈ سسٹم پر شیئر ہوتی تھی، اور ایمازون کو جے ای ڈی آئی ٹیکنالوجی کے لیے اہم سمجھا جا رہا تھا، ایمازون کی ویب سروسز کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے فیلڈ میں آگے ہیں اور کمپنی پہلے ہی سے سی آئی اے سمیت دیگر حکومتی اداروں کو سرورز مہیا کر رہی ہے۔

تاہم جب مائیکروسافٹ کے ساتھ اس کے لیے معاہدہ ہوا تو ایمازون نے اسے ڈونلڈ ٹرمپ کا سیاسی تعصب قرار دیا، ایمازون نے الزام عائد کیا تھا کہ کمپنی اور اس کے چیف ایگزیکٹو کے خلاف ٹرمپ کی انتقامی سیاست کی وجہ سے اس کو معاہدے سے نکالا گیا۔

امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان شیرمین نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جے ای ڈی آئی کو اس وقت تیار گیا تھا جب محکمے کی ضروریات مختلف تھیں، اب ہم ایک سے زیادہ کلاؤڈ کمپیوٹنگ چاہتے ہیں، ایک نئے معاہدے کے لیے ایمازون اور مائیکروسافٹ سے تجاویز بھی طلب کی جائیں گی۔

Comments

- Advertisement -