تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

نون لیگ کے مفرور قائد کی مشکلات میں اضافہ، مذمتی قرارداد منظور

پشاور: نون لیگ کے مفرور قائد نواز شریف کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے، جہاں ان کی تقریر کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئ ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پشاور اسمبلی میں قرارداد پی ٹی آئی کی رکن رابعہ بصری نے پیش کی، قرارداد میں کہا گیا کہ نواز شریف کی تقریر کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، لغو الزامات سے ملک اور اداروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔

پی ٹی آئی کی رکن رابعہ بصری کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اداروں کےخلاف تقاریر پر پابندی لگانی چاہیے۔

واضح رہے کہ نون لیگ کے مفرور قائد نے پی ڈی ایم کے پہلے جلسے جوکہ گوجرانوالہ میں منعقد کیا گیا تھا، میں ریاستی اداروں کے خلاف تقریر کی تھی، اس کے علاوہ جلسے میں موجود اپوزیشن رہنماؤں نے مقامی انتظامیہ کے ساتھ کئے گئے معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اشتعال انگیز تقاریر : نواز شریف کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج

بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کو پی ڈی ایم جلسے میں معاہدے کی خلاف ورزی کی رپورٹ بھجوا دی گئی، رپورٹ میں معاہدے کی خلاف ورزی پر آئندہ جلسوں کی اجازت نہ دینے کی تجویزدی گئی تھی.

رپورٹ میں کہا گیا کہ گوجرانوالہ جلسے میں اپوزیشن کی جانب سے تحریری معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، جلسہ مقررہ وقت پرختم نہیں کیا گیا، جلسے اور لاہور سے گوجرانوالہ تک ریلیوں میں ایس او پیز خلاف ورزی نظر آئی، کسی نے نہ ماسک پہنا اور نہ ہی سماجی فاصلے کا خیال رکھا گیا۔

یاد رہے کہ پانچ اکتوبر کو بھی سابق وزیراعظم نواز شریف پر بغاوت اور مجرمانہ سازش کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، تھانہ شاہدرہ میں درج کئے گئے مقدمے میں نون لیگ کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے رہنماؤں پر بھی نواز شریف کی تقریوں کی تائید پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -