تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

اشتہاری ملزمان کی تقاریر پر پابندی: درخواست گزار صحافیوں نے درخواست واپس لے لی

اسلام آباد: اسلام آبادہائیکورٹ نے اشتہاری ملزمان کی تقاریر پرپابندی کیخلاف درخواست واپس لینے پر خارج کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اشتہاری ملزمان بشمول نواز شریف وغیرہ کی تقاریر پر پابندی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔

دوران سماعت تمام درخواست گزار صحافی اور اینکرز نے اپنی درخواست واپس لے لی،درخواست گزاروں کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا کہ یہ تاثر نہیں دینا چاہتے کہ کسی کے ایجنٹ بن کر درخوست گزار بنے، نئی بنیادوں پر درخواست کو دوبارہ دائر کریں گے۔

اس موقع پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ درخواست میں بڑے بڑے نام شامل تھے لیکن تاثر درست نہیں گیا، عدالت نے فریقین کی جانب سے درخواست واپس لینے پر خارج کردی۔واضح رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی تقریر ٹی وی پر نشر کرنے پر پابندی کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی، درخواست ہیومن رائٹس کمیشن، پی ایف یو جے اور دیگر معروف صحافیوں کی جانب سے بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کے توسط سے دائر کی گئی درخواست میں وفاق کو بذریعہ سیکریٹری اطلاعات اور پیمرا کو فریق بنایا گیا تھا۔

درخواست میں پیمرا کے نواز شریف کی تقریر ٹی وی پر نہ دکھانے کے یکم اکتوبر کے حکم نامے کو چیلنج کیا گیا تھا، درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ پیمرا کی جانب سے الیکٹرانک میڈیا پر غیر آئینی و غیر قانونی قدغن لگائی گئی ہے، یہ احکامات آئین کے آرٹیکل 19 ‘اے’ سے متصادم ہیں جو شہریوں کو آزادی اظہار رائے اور معلومات کی فراہمی کا حق فراہم کرتا ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ سال یکم اکتوبر کو پیمرا نے تمام ٹی وی چینلز کو مفرور اور اشتہاری قرار دیئے جانے والے افراد کے انٹرویوز، تقاریر اور عوامی اجتماعات سے خطاب نشر کرنے اور ریکارڈنگ چلانے سے روک دیا تھا۔

Comments

- Advertisement -