تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

جج بلیک میلنگ کیس ، سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی درخواست دائر

اسلام آباد : جج بلیک میلنگ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کردی گئی، درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ ایک جج نہیں بلکہ پوری عدلیہ پر حرف آیا ہے، اس معاملے کی تحقیقات عدالتی کمیشن کو ہی کرنی چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق جج بلیک میلنگ کیس میں نئی پیش رفت سامنے آئی، سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کر دی گئی، درخواست اکرام چوہدری ایڈووکیٹ نے دائر کی۔

درخواست اکرام چوہدری نےموقف اختیارکیا ہے کہ عدلیہ اوراس کی ساکھ کامعاملہ ایف آئی اے یاکسی تفتیشی ادارےپرنہیں چھوڑاجاسکتا،جج ارشد ملک کےمعاملے سےایک جج نہیں بلکہ پوری عدلیہ پرحرف آیا ہے،اس معاملےکی تحقیقات عدالتی کمیشن کو ہی کرنی چاہیے۔

درخواست میں کہا گیا کہ قانون کے تحت عدالت کو کمیشن قائم کرنے اور معاملے کی تحقیقات کرنے کا اختیار حاصل ہے اور استدعا کی گئی کہ عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور معاملے کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن قائم کرنے کا حکم جاری کرے۔

یاد رہے سپریم کورٹ نے جج ویڈیواسکینڈل کیس کے فیصلے میں کہا تھا کہ معاملہ پہلےہی اسلام آبادہائی کورٹ میں ہےابھی فیصلہ نہیں دےسکتے اور کیس سے متعلق تمام درخواستیں نمٹا دیں تھیں۔

مزید پڑھیں : جج ویڈیواسکینڈل کیس کا فیصلہ جاری ، تمام درخواستیں نمٹا دیں

عدالتی فیصلہ میں کہا گیا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کو دیکھناہوگا ویڈیو کا جج کے فیصلوں پر کیا اثر پڑا، ہائی کورٹ چاہےتوفیصلےکودوبارہ ٹرائل کورٹ کو بھیج سکتی ہے، ٹرائل کورٹ فریقین کوسن کرکیس سے متعلق فیصلہ کرسکتی ہے۔

فیصلے کے مطابق ایف آئی اےتحقیقات کررہی ہے،کمیشن بھی قائم کیاجاسکتاہے، معاملےکی تحقیقات یاکسی کمیشن کااثرہائی کورٹ میں دائر اپیلوں پرنہیں پڑے گا۔

Comments

- Advertisement -