لاہور : ننھے بچوں سے زیادتی اور پورنو گرافی کے ملزموں کو سر عام پھانسی پر لٹکانے اور قوانین میں تبدیلی کے لئے درخواست دائر کر دی گئی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ آئین کے آرٹیکل دو اے، تین اور قانون شہادت کے تحت زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کا حکم دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ننھے بچوں سے زیادتی اور پورنو گرافی کے ملزموں کو سر عام پھانسی پر لٹکانے اور قوانین میں تبدیلی کے لئے درخواست دائر کر دی گئی۔
درخواست بیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بچوں سے زیادتی کے مکروہ عمل سے معاشرے میں انتشار پھیل رہا ہے، زیادتی اور پورنو گرافی میں سزاء یافتہ مجرموں کو سرعام پھانسی نہ ہونے سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام نہیں ہو پا رہی بلکہ ان میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔
دائر درخواست میں کہا گیا کہ بچوں سے زیادتی فساد فی الارض کے زمرے میں آتا ہے۔ خفیہ طریقے سے دی جانی والی سزائیں دیگر ملزمان کے لئے سبق آموز نہیں بنتیں۔
مزید پڑھیں : بچوں کی فحش فلمیں: سب سے زیادہ مقدمات وسطی پنجاب میں درج ہوئے
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ آئین کے آرٹیکل دو اے، تین اور قانون شہادت کے تحت زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کا حکم دیا جائے اور اس حوالے سے قوانین میں تبدیلی کا حکم دے۔
یاد رہے کہ ایف آئی اے کے مطابق پاکستان میں بچوں کی فحش فلموں میں وسطی پنجاب سب سے آگے ہے، جہاں بچوں کی عریاں تصاویر اور ویڈیوزکی انٹرنیٹ پرفروخت کے بیش تر کیسز سامنے آئے۔