کراچی : پیٹرول بحران پر کارروائی کیلئے وزارت پٹرولیم نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کیخلاف اسسٹنٹ کمشنر ہاربر ویسٹ کو خط لکھ دیا،خط میں سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں جاری حالیہ پیٹرول بحران پر وزارت پٹرولیم نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کیخلاف کارروائی کیلئے خط لکھ دیا، کمیٹی برائے فیول کرائسس نے دو نجی کمپنیوں کیخلاف کارروائی کیلئے خط لکھا۔
اسسٹنٹ کمشنر ہاربر ویسٹ کو لکھے گئے خط میں کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے، دونوں کمپنیوں کیخلاف کارروائی کا حکم فیول ہولڈنگ ثابت ہونے پر دیا گیا، دونوں نجی آئل کمپنیوں کے سی او اوز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
دونوں آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے خلاف دستاویزی ثبوت بھی فراہم کردیے گئے، کمیٹی ممبران نے کیماڑی ٹرمینل اور دفاترسے دونوں کمپنیز کاریکارڈ حاصل کیا۔
کمیٹی نے دیگر نجی آئل کمپنیوں کے تیل ذخائر سے متعلق ڈیٹا بھی اکٹھا کرلیا۔ ذرائع کے مطابق پی ایس او کے علاوہ ملک بھر میں14نجی تیل کمپنیاں کام کررہی ہیں دیگرکمپنیز کے فیول ہولڈنگ کے شواہد ملنے پر کمیٹی کارروائی کی سفارش کرے گی۔
فیول ہولڈنگ ثابت ہونے پر آئل کمپنی کیخلاف مقدمہ بھی درج کیا جاسکتا ہے، اوگرا فیول ہولڈنگ ثابت ہونے پرآئل کمپنیوں کا لائسنس منسوخ کرسکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پیٹرولیم ڈویژن میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا تھا اجلاس کے دوران وفاقی وزیر عمر ایوب نے ملک میں جاری پیٹرول بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور پٹرول بحران کے ذمہ داروں کیخلاف سخت ایکشن کی ہدایت کی تھی۔
مزید برآں قوم اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت پیٹرول کے 10 دن کے ذخائر
موجود ہیں، آئندہ دو روز میں 65 ہزار میٹرک ٹن کی شپمنٹ (ترسیل) ہو جائے گی۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ جو لوگ مصنوعی قلت پیدا کر رہے ہیں پورے پاکستان ان کے خلاف کارروائی کی ہدایات جاری کر دی ہیں،
وزیراعظم کا عزم ہے کہ ہم نے مافیا کو توڑنا ہے، ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ خود جا کر پیٹرول پمپوں کو چیک کریں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ مصنوعی بحران پیدا کر رہے ہیں ان کے لائسنس منسوخ کرینگے، واضح کہہ رہا ہوں کہ میں پیٹرول،ڈیزل
اور مٹی کے تیل کا کوئی بحران ہے اور نہ ہی کوئی کمی ہے۔ جہاں بھی مافیا ہوگا ان کوپکڑیں گے، مافیازکی کمرتوڑیں گے۔