بدھ, دسمبر 11, 2024
اشتہار

’انتظامیہ حکومتی رٹ قائم نہیں کر سکتی تو انہیں عہدوں پر رہنے کا حق نہیں‘

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ انتظامیہ حکومتی رٹ قائم نہیں کر سکتی تو ان کو عہدوں پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

خیبرپختون خوا اسمبلی کے سامنے آئے روز احتجاج اور شہر کی مین شاہراہوں پر جلسے جلوسوں کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیے کہ اگر انتظامیہ حکومتی رٹ قائم نہیں کر سکتی تو ان کو عہدوں پر براجماں رہنے کا کوئی حق نہیں، یہاں صوبے کا سب سے بڑا اسپتال، ہائی کورٹ اور اسمبلی واقع ہے، یہاں احتجاج کے باعث لوگوں کو مسائل ہوتے ہیں، مظاہرین کیسے جناح پارک سے اسمبلی چوک پہنچے؟ یہ انتظامیہ کی ناکامی ہے۔

اس موقع پر جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ قانون تمام شہریوں کو پُرامن احتجاج کا حق دیتا ہے، پُرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن جہاں پر دوسرے کے حقوق متاثر ہوتے ہیں وہاں ان کا یہ حق ختم ہو جاتا ہے۔

- Advertisement -

جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیے کہ جو اپنا حق مانگتا ہے تو پھر وزیر اعلیٰ ہاؤس یا گورنر ہاؤس کے سامنے احتجاج کریں، عام شہریوں کو تکلیف نہ دیں۔

ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختون خوا شمائل بٹ نے عدالت کو بتایا کہ اسمبلی چوک میں احتجاج کے باعث پورے شہر میں ٹریفک جام ہو جاتا ہے، کل بھی اساتذہ احتجاج کے باعث شہر میں ٹریفک کا برا حال تھا، حکومت قانون سازی کر رہی ہے اس کے لیے کمیٹی بھی بنائی ہے، اسمبلی چوک میں کسی کو احتجاج کی اجازت نہیں ہے، جو احتجاج کرنا چاہتا ہے وہ جناح پارک میں احتجاج رکارڈ کر سکتے ہیں۔

ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا کہ قانون سازی کر رہے ہیں جو بھی گروپ خلاف وزری کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

جسٹس روح الامین کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ایسی کیسز عدالت نہیں آنا چاہیے لیکن جب حکومت کچھ نہیں کرتی تو لوگ عدالت آجاتے ہیں۔

درخواست گزار وکیل علی گوہر درانی ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ اسمبلی چوک میں احتجاج کے باعث پورے شہر میں ٹریفک کا برا حال ہوتا ہے، کل بھی احتجاج کے باعث خیبر روڈ کئی گھنٹے بلاک رہا، 5 منٹ کا سفر کئی گھنٹوں میں طے کرنا پڑا۔

عدالت نے ڈپٹی کمشنر اور سی سی پی او کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں