تازہ ترین

فلپائنی خاتون کا پلاسٹک کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے انوکھا اقدام

منیلا: فلپائن کے دارالحکومت کے مضافات میں واقع ایک گاؤں نے پلاسٹک سے جنم لینے والے کچرے کا انوکھا حل نکال لیا.

تفصیلات کے مطابق قصبے میں مقیم رونیلا ڈاریکو کی تحریک پر شہری کچرا چن چن کر ان تک پہنچانے لگے.

رونیلا کو قصبے میں ’’انوائرمینٹل آنٹی‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، سڑک سے گزرتے ہوئے پلاسٹک شاپر  چننے کی عادت کی وجہ سے انھیں یہ عرفیت ملی.

رونیلا چاہتی تھیں کہ ان کا قصبے پلاسٹک سے پاک ہوجائے، انھوں نے انفرادی حیثیت میں‌ کام کیا، مگر خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی، تب انھوں‌نے ایک انوکھا راستہ تلاش کیا.

رونیلا نے اعلان کر دیا کہ جو  بھی  ان کے پاس ایک کلو پلاسٹک لائے گا، اسے آدھے کلو چاول بدلے میں‌دیے جائیں گے.

اس خبر نے عوام کے لیے تحریک کا کام کیا اور لوگ شہر بھر سے پلاسٹک اکٹھا کرکے ان کے پاس لانے لگے.

مزید پڑھیں: مردان میں غلط جگہ کچرا پھینکنے پر 5 ہزار روپے جرمانہ عائد

پروگرام کی شہرت جلد دور دور تک پھیل گئی. شہری گھر اور اطراف کا کچرا جمع کرکے خوشی خوشی جمع کرانے پہنچنے لگے، ماحولیات کو آلودگی سے بچانے کی اس مہم کی بھرپور پذیرائی ملی ہے.

سوال یہ ہے کیا کہ اس انوکھے منصوبے کا اطلاق کراچی میں کیا جاسکتا ہے؟ اس بارے میں‌ارباب اختیار کو سوچنا ہوگا.

Comments

- Advertisement -