تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

فلپائن میں پلاسٹک سے بنا 24 میٹر لمبا وہیل کا مجسمہ، جسے دیکھنے والے دنگ رہ گئے

منیلا : فلپائن میں ماہر فنکار نے پلاسٹک کا استعمال کرتے ہوئے ایسا انوکھا اور منفرد وہیل کا مجسمہ تخلیق کیا ہے جسے دیکھنے والے حیران رہ گئے۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں ماحولیاتی آلودگی میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ اس قدر خطرناک ہوچکی ہے کہ جس سے سمندری حیات تو متاثر ہورہی ہے ساتھ ہی ساتھ دنیا میں سالانہ 90 لاکھ افراد کو موت کا شکار کر رہی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلپائن میں ایسے ہی ماہر فنکار نے پلاسٹک کا استعمال کرتے ہوئے ایسا انوکھا اور منفرد وہیل کا مجسمہ تخلیق کیا ہے کہ جسے دیکھنے والے حیران رہ گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 13 اعشاریہ 8 میٹر لمبا یہ آرٹ کا نمونہ ماحولیاتی آلودگی سے آگاہی کے لئے تیار کیا گیا ہے جس کی تیاری میں پلاسٹک کی ہزاروں بوتلوں اور اسٹراز کااستعمال کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس مجسمے کو کرائی آف دی ڈیڈ وہیلز کا نام دیا گیا ہے جسے 40 کلو پلاسٹک سے تیار کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ ماحولیاتی آلودگی سے متعلق نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فضائی آلودگی نا صرف انسانی جسم کے لیے خطرناک ہے بلکہ انسانی ذہن کو بھی شدید ترین نقصان پہنچاتی ہے ا ور اس کے سبب انسان متعدد ذہنی بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے۔

محققین کو شک ہے کہ آلودگی کا شکار دماغ میں آئرن آکسائیڈ کے یہ ذرے الزائمر جیسے بیماریوں کا باعث بنتے ہیں تاہم اس حوالے سے شواہد کی کمی ہے۔

محققین نے ان نتائج کو ’خوفناک حد تک حیران کن‘ قرار دیا ہے۔ اور اس سے فضائی آلودگی کے سبب صحت کو لاحق خطرات کے بارے میں نئے سوالات پیدا کر دیے ہیں۔

Comments

- Advertisement -